پیر ابو نعمان رضوی
انسان کو کبھی اپنی نظر بھی لگ جاتی ہے اور کبھی دوسرے کی بھی لگ جاتی ہے ۔کبھی ارادی طور پر لگ جاتی ہے اور کبھی غیر ارادی طور پر بھی لگ جاتی ہے۔کبھی نظر لگانے والا بغیر دیکھے بھی نظر لگا دیتا ہے مثلاً وہ نابیناہوتا ہے یا جس سے نظر لگی ہے وہ موجود نہیں ہوتا اور نظر لگانے والا اس کی عدم موجودگی میں اس کی تعریف کرتا ہے جس کی وجہ سے نظر لگ جاتی ہے۔کبھی نظر پسندیدگی کے اظہار کی وجہ سے لگ جاتی ہے یعنی غصہ ےا حسد نہیں ہوتا۔اور کبھی محبت کرنے والے کو بھی نظر لگ جاتی ہے اور کبھی صالح آدمی کی نظر بھی لگ جاتی ہے۔لہٰذا خیال رکھنا چاہئے کہ اگر کسی کی کوئی چیز اچھی لگے یا کسی کو خود اپنا آپ اچھا لگے یا اپنے گھر والوں کو دیکھے تو یہ دعا پڑھنی چاہئے ۔اس دعا کو اپنی زندگی کا معمول بنا لیا جائے تو زندگی میں حائل ہونے والی رکاوٹیں دور ہوتی رہتی ہیں۔اسکے لئےروزانہ ایک تسبیح لازمی پڑحنی چاہئے۔
مَاشَا اللّٰہُ ولاقوۃ الاباللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیر ابو نعمان رضوی سیفی فی سبیل للہ روحانی رہ نمائی کرتے اور دینی علوم کی تدریس کرتے ہیں ۔ان سے اس ای میل پررابطہ کیا جاسکتا ہے۔[email protected]