’تم بھی لڑکوں کے باتھ روم میں جاﺅ اور وہاں۔۔۔‘ سکول میں ٹیچر نے معصوم سی بچی کو ایسی شرمناک ترین سزا دے دی کہ سن کر ہی انسان کا چہرہ لال ہوجائے


کمسن بچوں کی تربیت کے لئے سزا کا استعمال ایک ایسا حربہ ہے جسے ماہرین نفسیات بے فائدہ، بلکہ نقصان دہ قرار دیتے ہیں، لیکن افسوس کہ بعض اساتذہ بچوں کو سخت اور افسوسناک سزائیں دینے کی بری عادت بدلنے کو تیار نہیں ہیں. ایک ایسا ہی انتہائی افسوسناک واقعہ بھارت میں پیش آیا جہاں ایک ٹیچر نے پانچویں جماعت کی طالبہ کو سزا دینے کے لئے لڑکوں کے واش روم میں کھڑا کر دیا.

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر حیدرآباد کے علاقے بھیل میں واقع راﺅ ہائی سکول میں پیش آیا. تفصیلات کے مطابق بچی یونیفارم کی بجائے عام لباس پہن کر سکول آ گئی، جس پر ٹیچر ایسی برہم ہوئی کہ بیچاری بچی کو سزا کے طور پر لڑکوں کے واش روم میں بھیج دیا. کمسن لڑکی کو اس سزا پر غیر معمولی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس کے ساتھی طلباءو طالبات اس پر ہنستے رہے اور اس کا مذاق اڑاتے رہے. بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے واقعے کے متعلق سکول انتظامیہ کو شکایت کی ہے لیکن لیکن ٹیچر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا.غالباً سکول انتظامیہ کی نظر میں بھی یہ معمولی بات ہے، جو یہ ظاہر کرنے کے لئے کافی ہے کہ پسماندہ معاشروں میں بچوں کے حقوق کے متعلق کتنی آگاہی اور سنجیدگی پائی جاتی ہے. کیا یہ بات سمجھنا بہت مشکل ہے کہ اس طرح کی سزائیں بچوں کے ذہن پر عمر بھر کے لئے کس طرح کے منفی اثرات مرتب کرتی ہیں؟ لیکن افسوس کہ اس کے باجود ایسے واقعات معمول بن چکے ہیں.