مادھوری ڈکشٹ سنجے دت کی محبت میں گرفتار ہوئیں اور دونوں کے درمیان جب قربت بے انتہا بڑھ گئی تو پروڈیوسرز نے ان سے کیا شرمناک معاہدہ کروایا ؟ ت


     بالی ووڈ فلم انڈسٹری میں شادی سے پہلے جسمانی تعلق قائم کرنے کو بالکل بھی معیوب نہیں سمجھا جاتا ، یہی وجہ ہے کہ یہاں بہت کم رشتے ایسے ہوتے ہیں جو طویل عرصہ تک چلتے ہیں. سنجے دت اور مادھوری ڈکشٹ کی محبت بھی بالی ووڈ کے کچھ ناکام معاشقوں کا عملی نمونہ ہے جو کچھ عرصہ تک تو چلی لیکن پھر دونوں کی راہیں

الگ الگ ہوگئیں.اسی معاشقے کی وجہ سے دھک دھک گرل کو ایک ایسا عجیب و غریب معاہدہ کرنا پڑا تھا جس کی بالی ووڈ کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی. ایک بھارتی شوبز رسالے کے مطابق 90 کی دہائی میں مادھوری کی سنجے دت سے قربتیں بڑھنے لگیں اور فلم تھانیدار کی شوٹنگ کے دوران دونوں کافی قریب آگئے.اس وقت سنجے دت کی اہلیہ رچا شرما انہیں چھوڑ کر بیرون ملک جا چکی تھیں جس کی وجہ سے دونوں کے بیچ میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو چکی تھیں۔اور دونوں یک جان دو قالب کا منظر پیش کرنے لگے تھے. اس معاشقے کو بلاک بسٹر فلم ’ ساجن‘ نے مزید گہرا کردیا. جب سنجے دت اکیلے شوٹنگ کر رہے ہوتے تو وہ سیٹ پر مادھوری سے فون پر گھنٹوں باتیں کرتے جس کا بل پروڈیوسرز کے کھاتے سے ادا ہوتا. اسی دور میں ڈائریکٹر سبھاش گھئی نے دونوں کو سپر ہٹ فلم ’ کھل نائیک ‘ میں سائن کرلیاتاہم انہیں یہ خدشہ لاحق ہوگیا کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران کہیں یہ دونوں ایک دوسرے سے شادی نہ کرلیں یا پھر مادھوری حاملہ نہ ہو جائیں . اسی خدشے کے پیش نظر سبھاش گھئی نے مادھوری سے ” نو پریگنینسی“ معاہدہ کرلیا جس کے تحت فلم کی تکمیل تک مادھوری حاملہ نہیں ہو سکتی تھیں.سبھاش گھئی اور مادھوری کے مابین یہ معاہدہ طے پانے کے بعد ہی کھل نائیک کی شوٹنگ شروع ہوئی.اس معاہدے کے ذریعے سبھاش گھئی عجیب و غریب معاہدہ کرنے والے پہلے اور اکلوتے ڈائریکٹر بن گئے جبکہ مادھوری نے بھی ایسا معاہدہ کرنے والی پہلی اداکارہ ہونے کا یہ اعزاز اپنے نام کرلیا.