اگر آپ درمیانی عمر میں وزن کم کرنے کا سوچ رہے ہیں اور اپنی غذا میں کاربوہائیڈریٹس کم کرکے اور پروٹین بڑھا کرایسا کرنا چاہتے ہیں تو خبردار ہوجائیں کیونکہ یہ آپ کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ایک تازہ تحقیق میں بتایا گیاہے کہ زیادہ پروٹین والے کھانوں سے وزن تو کم ہوجائے گا لیکن اس کی وجہ سے آپ کی زندگی کم ہوسکتی ہے۔
یونیورسٹی آف سڈنی کے تحقیق کار پروفیسر سٹیو سمپسن کا کہنا ہے کہ متوازن غذا کے بارے میں بہت زیادہ بحث ہوتی ہے لیکن لوگوں کو ذہن میں رکھنا چاہئیے کہ ہر عمر میں جسم کو غذا کی ضرورت مختلف ہوتی ہے اور کبھی ایسا نہیں ہوسکتا کہ نوجوانی اور بڑھاپے کی غذا ایک سی رکھی جائے۔ اس کا کہنا ہے کہ درمیانی عمر میں پروٹین کی مقدار کم کرکے متوازن وزن ہونے کے بعد ان کا استعمال دوبارہ بڑھا دینا چاہیے تاکہ جسم کمزوری کاشکار نہ ہو۔ اس کا کہنا ہے کہ ہمارا میٹابولزم50سال اور 20سال کی عمروں میں مختلف طرح سے کام کرتا ہے۔”چوہوں پر کی گئی تحقیق میں ہم نے دیکھا کہ غذا میں پروٹین بڑھانے اور کاربوہائیڈریٹس بڑھانے سے نقصان ہوا“۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایک متوازن غذا میں پھل و سبزیوں، کاربوہائیڈریٹس جیسے چاول اور آلو، پروٹین و الے کھانے جیسے گوشت اور ڈیری مصنوعات ہونی چاہئیں۔جانوروں پر کی گئی ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت زیادہ پروٹین والی غذا کی وجہ سے زندگی کم ہوجاتی ہے جبکہ ایسے افراد جن کی عمر50ساسل سے زائد ہوجاتی ہے انہیں زیادہ پروٹینو الی غذاﺅں سے اجتناب کرنا چاہیے۔
یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا میں کی گئی ایک تحقیق میں دیکھا گیا کہ50سال کے بعد پروٹین کے استعمال بڑھا نے سے انسان ذیابیطس، کینسر اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانی کے دنوں میں زیادہ پروٹین کا فائدہ ہوتا ہے لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ اس کا استعمال کم کرنا چاہیے تاکہ جسم پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔