نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فحش فلموں کی لت بھی کسی نشے کی طرح ہوتی ہے اور انسانی دماغ پر اس کے اثرات بالکل منشیات ہی کی طرح کے ہوتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی ترقی اور سکرین کے اس دور میں فحش فلمیں دیکھنے کی لت میں پڑے ہوئے لوگوں کی تعداد میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک امریکی تنظیم بیرنا گروپ(Barna Group)نے ایک سروے کیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لوگوں کے اس قدر انٹرنیٹ پر فحش فلمیں دیکھنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ حقیقت میں جنسی عمل میں مشغول ہونے کی نسبت آن لائن فحش فلمیں دیکھنا زیادہمحفوظ سمجھتے ہیں۔
نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بڑی عمر کے لوگ بھی بڑی تعداد میں فحش فلموں کی طرف راغب ہو رہے ہیں اور عام لوگ تو ایک طرف، پادری بھی اس لت میں مبتلا ہیں اور سروے کیے گئے پادریوں میں سے 57فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس لت سے جان چھڑانے کے لیے کافی تگ و دو کی ہے۔ تنظیم نے امریکہ میں 3ہزار نوجوان مردوخواتین سے سوالات کیے۔ ماہرین نے یہ سروے ان لوگوں کی اخلاقی حالت جانچے اور یہ دیکھنے کے لیے کیا کہ فحش فلمیں دیکھنے والے انہیں اچھا سمجھتے ہیں یا برا۔ سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ”اگرچہ امریکہ میں فحش فلموں کو معاشرے کے لیے برا سمجھا جاتا ہے مگر لوگوں کا یہ تاثر تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہا ہے اور وہ ان فلموں کے معاملے پر غیرجانبداری یا اسے معاشرے کے لیے اچھا قرار دینے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔“سروے کیے گئے 3ہزار لوگوں میں سے بہت کم افراد نے اپنے اس کام پر شرمندگی کا اظہار کیا۔پادریوں میں سب سے زیادہ 87فیصد نے فحش فلمیں دیکھنے پر شرمندگی کا اظہار کیا۔ 55فیصد کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ پکڑے جانے کے خوف میں مبتلا رہتے ہیں۔ سروے کیے گئے پادریوں میں سے صرف 8فیصد نے کہا کہ فحش فلمیں دیکھنے والے پادریوں کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ سروے میں شامل 71فیصد بڑی عمر کے لوگ اور 85فیصد نوجوانوں نے اعتراف کیا کہ وہ آن لائن فحش فلمیں دیکھتے ہیں۔ لوگ جب وہ یہ فلمیں دیکھ رہے ہوتے ہیں تو ذہنی طور پر وہ خود کو بھی اس عمل کا حصہ سمجھ رہے ہوتے ہیں۔ اس طرح فحش فلمیں ان کے لیے حقیقت بن جاتی ہیں۔ یہی وجہ لوگوں کو نشے کی طرح فحش فلموں کی عادی بناتی ہے۔