سوشل میڈیا پر اوباش مردوں کا خواتین کو ہراساں کرنا اچنبھے کی بات نہیں۔ ان کا ایک اکاﺅنٹ بلاک کیا جائے تو دوسرا بنا لیتے ہیں۔ ایسے میں خواتین کے پاس صبر کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا۔ لیکن برطانیہ میں ایک لڑکی نے ایسے اوباشوں کا ایسا علاج کرنا شروع کر دیا ہے کہ کسی کو منہ دکھانے لائق نہیں رہیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 23سالہ کلوئی اینی پاسکیٹ نامی یہ لڑکی پول ڈانسر ہے۔ اسے فیس بک پر مرد فحش پیغامات اور قابل اعتراض تصاویر بھیجتے رہتے ہیں۔ چنانچہ کچھ عرصے سے اس نے ان مردوں کا یہ حل نکالا ہے کہ ان کے بھیجے ہوئے پیغامات اور تصاویر نہ صرف واپس ان کی ’ٹائم لائن‘ پر پوسٹ کر دیتی ہے بلکہ ان کی بیویوں، خاندان کے دیگر افراد اور دوستوں کو فارورڈ کر دیتی ہے تاکہ وہ ان کے کرتوت دیکھ لیں۔
گزشتہ دنوں ایک شخص نے اسے اپنی فحش تصویر بھیجی جو اس نے اسی شخص کی ٹائم لائن پر پوسٹ کر دی لیکن اس شخص نے وہ تصویر فیس بک کو رپورٹ کر دی جس پر اینی کا اکاﺅنٹ 3دن کے لیے بلاک کر دیا گیا۔ تاہم اینی کا کہنا ہے کہ ’میرا اکاﺅنٹ جتنی بار چاہے بلاک ہو، میں یہ کام کرتی رہوں گی کیونکہ میں ایسے مردوں سے تنگ آ چکی ہوں۔ مجھے ہفتے میں تین سے چار مرد فحش تصاویر بھیجتے رہتے ہیں اور گھٹیا پیغامات بھیجنے والوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔ان مردوں میں زیادہ تر 40سے 50سال کے ہوتے ہیں تاہم بسااوقات کم عمر لڑکے بھی یہ گھٹیا حرکت کرتے ہیں۔ ان لڑکوں کی تصاویر میں ان کی ماﺅں کو بھیج دیتی ہوں۔“