دنیا کے خاتمے کے متعلق کئی پیش گوئیاں اور کئی سازشی نظریات موجود ہیں جن میں ایک نئے نظرئیے کا اضافہ ہو گیا ہے جس کے مطابق قیامت کی ایک اہم نشانی پوری ہو گئی ہے اور چند ہفتوں بعد اکتوبر میں قیامت برپا ہو جائے گی۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس حالیہ سازشی نظریئے کا خالق ڈیوڈ میڈے نامی مصنف ہے جس نے اس پر ایک کتاب لکھی ہے جس کا نام ”پلانٹ ایکس۔دی 2017ارائیول“ (Planet X – The 2017 Arrival)ہے۔ ڈیوڈ نے کتاب میں لکھا ہے کہ پلانٹ ایکس نامی سیارہ اپنے مدار سے بھٹک کر ہماری زمین کی طرف بڑھ رہا ہے جو اکتوبر 2017ءمیں زمین سے ٹکرا جائے گا۔ پلانٹ ایکس اپنے ساتھ 7دیگر سیارے بھی زمین کی طرف لائے گاجن میں ایک نبیرو(Nibiru)نامی سیارہ بھی شامل ہے۔نیبرو کے متعلق 2013ءسے پیش گوئیاں کی جا رہی ہیں کہ اس کے زمین سے ٹکرانے کے باعث یہاں زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔یہ نیلے رنگ کا بہت بڑا سیارہ ہے۔ بعض سازشی نظریات میں نبیرو ہی کو پلانٹ ایکس کہا گیا ہے جس کے متعلق قیاس کیا جاتا ہے کہ یہ ہمارے نظام شمسی کے کنارے پر موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ میڈے کا کہنا ہے کہ ”میں نے یہ پیش گوئی، سائنس، علم نجوم اور بائبل میں بیان کی گئی قیامت کی نشانیوں کے ذریعے کی ہے۔ بائبل میں قیامت کی ایک نشانی ہرمجدون کی جنگ ہے جو پوری ہو چکی ہے۔ چنانچہ اب قیامت میں چند ہفتے ہی باقی ہیں۔“سازشی نظریات کے مطابق کئی سو سال قبل کشش ثقل کے باعث نبیرو اپنے مدار سے بھٹک گیا تھا اور اب تک یہ کئی اور سیاروں کو بھی ان کے مداروں سے باہر نکال چکا ہے۔ مدار سے نکلنے کے باعث نبیرو زمین کے قریب تر آتا جا رہا ہے اور رواں سال اکتوبر میں اس سے ٹکرا جائے گا۔ ڈیوڈ میڈے کا کہنا ہے کہ ایک بائنری ستارے کی کشش نبیرو کو پرے دھکیل کر زمین کی طرف بھیجنے کا سبب بنے گی۔یہ بائنری ستارہ ہوبہو سورج کی طرح کا ہے تاہم سائنسی اعتبار سے اس کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔ڈیوڈ میڈے کے مطابق نبیرو کے زمین کی طرف سفر کے زاوئیے کے باعث یہ ہمیں نظر نہیں آ رہا۔ ان تمام سازشی نظریات کے متعلق امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ ”نبیرو اور دیگر ایسے بے راہرو سیاروں کے متعلق پھیلائی جانے والی کہانیاں فریب اور دھوکے بازی کے سوا کچھ نہیں۔ درحقیقت ایسا کوئی سیارہ وجود ہی نہیں رکھتا۔“