فٹ لمبا تھا جس نے اچانک ایک دن کھانا پینا بند کردیا ۔خاتون نے کئی ہفتوں سانپ کو کھانا کھلانے کی کوشش جاری رکھی لیکن وہ ناکام رہی جس پر خاتون اپنے پالتو سانپ کو ڈاکٹر کے پاس لے گئی ۔خاتون نے ڈاکٹر کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا جس پر ڈاکٹر نے سوال کیا کہ کیا ہر رات سانپ آپ کے ساتھ سوتا تھا اور جب سے اس نے کھانا پینا چھوڑا ہے آپ کے جسم کے بے حد قریب لیٹ کر اپنے جسم کو اکٹراتا تھا؟۔جس پر خاتون نے کہا جی ہاں بالکل ایسا ہی ہے اور مجھے انتہائی افسوس ہے کہ میں اپنے سانپ کو بہتر محسوس کرانے کیلئے اس کی کوئی مدد نہیں کر پار ہی ہوں ۔
ڈاکٹر نے خاتون کا جواب سننے کے بعد کہا کہ ’محترمہ آپ کا سانپ بیمار نہیں ہے بلکہ یہ آپ کو کھانے کی تیاری کر رہاہے‘،سانپ آپ کی جسامت کا روزانہ اندازہ لگاتا رہاہے اور اس نے کھانا پینا اس لیے بند کر دیا ہے کہ آپ کو کھانے کیلئے وہ جگہ بنا سکے ۔خاتون ماہر کی یہ بات سن کر سکتے میں آ گئی۔
کرس پلانر نے کہانی کے آخر میں نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو ارد گرد موجود ’سانپوں ‘کو پہچاننا ہے جوکہ آپ کے نہایت قریب ہیں اور آپ کے ساتھ آپ کے بیڈ پر سوتے ہیں ،اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ آپ کے بارے میں اچھے خیالات رکھتے ہیں ۔