اوباشوں کی لڑکی سے زیادتی، ویڈیو بنا لی۔ دیگر واقعات میں2 کمسن بچیوں سمیت 4 لڑکیوں کو ہوس کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تفصیل کے مطابق چھوٹا لاہور کے علاقہ جہانگیرہ میں 55 سالہ نواب خان نے 9 سالہ بچی کو ہوس کا نشانہ بنا دیا۔ جب متاثرہ لڑکی کے والد اور بھائی شکایت کے لئے تھانہ گئے تو بااثر افراد کے دباﺅ پر ملزم کی بجائے انہیں گرفتار کرلیا گیا جس پر بعدازاں ڈی پی او نے اے ایس آئی مختیار خان کو معطل کر دیا۔
علاوہ ازیں ملتان میں این این آئی کے مطابق شجاع آباد میں مسلح افراد جمیل اور شاہد ایک گھر میں گھس گئے اور وہاں سے 17 سالہ لڑکی کو اغوا کرکے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جھنگ کے محلہ مصطفی آباد کے رہائشی قاسم نے بتایا کہ نذیر نے مبینہ طور پر اسکی ہمشیرہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ فیصل آباد کے علاقہ تاندلیانوالہ کے چک 610 گ۔ب میں آمنہ بی بی بازار میں کام کی غرض سے جا رہی تھی کہ بشیر نے اپنے ساتھی سے ملکر خالی مکان میں لے جاکر ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ رینالہ خورد کے گاﺅں 18ون۔ ایل کے محمد دین کی 7 سالہ پوتی گھر سے سپارہ پڑھنے جا رہی تھی کہ عبدالرﺅف اسے ورغلا کر گھر لے گیا اور بچی سے زیادتی کر ڈالی۔
جلالپور جٹاں کے موضع ڈیرہ تارڑاں کی صوفیہ کی موبائل فون پر ارسلان سے دوستی تھی۔ 31 اگست کی رات جب اپنے گھر کے باہر مویشیوں کو دیکھنے آئی تو ارسلان اور صابر اسے زبردستی موٹرسائیکل پر بٹھاکر ویرانے میں لے گئے جہاں افتخار‘ عادل اور اعجاز نے اسلحہ کی نوک پر صوفیہ سے زیادتی کر ڈالی اور ویڈیو اور تصاویر بھی بنا لیں اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو تمہیں جان سے مار دیںگے اور ویڈیو، تصاویر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کر دیںگے۔