وجودِ زن کے بغیر کائنات کا وجود خام خیالی کے سوا کیا ہو گا لیکن بعض مذاہب میں خواتین کو اب بھی نجس سمجھا جاتا ہے اور انہیں مذہبی مقامات سے دور رکھا جاتا ہے۔ اس کی ایک مثال ہمارا ہمسایہ بھارت ہے جہاں خواتین کے مندروں میں جانے پر پابندی عائد کیے جانے کی خبریں آ چکی ہیں۔تاہم جاپان میں ایک ایسا شہر ہے جہاں خواتین کے سرے سے داخلے پر ہی پابندی عائد ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس شہر کا نام اوکینوشیما ہے جو ایک جزیرے پر مشتمل ہے اور جاپان کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔ اس شہر میں صرف مرد رہتے ہیں اور باہر سے بھی صرف مردوں کو آنے کی اجازت ہے۔ یہ مرد واپسی پر اس شہر سے کوئی چیز بھی اپنے ساتھ نہیں لیجا سکتے، حتیٰ کہ گھاس کا ایک تنکا بھی نہیں۔اس شہر میں ’مناکاتا تیشا اوکیتسومیا‘ کا مزار واقع ہے جسے جاپانی لوگ سمندروں کی دیوی قرار دیتے ہیں۔یہ ایک تاریخی مزار ہے اور چوتھی صدی عیسوی سے یہاں مذہبی رسومات ادا کی جارہی ہیں۔ یہ مرد بھی وہاں مذہبی رسومات کے لیے ہی جاتے ہیں۔ اب اقوام متحدہ کا ادارہ یونیسکو اس شہر کو عالمی ورثہ بھی قرار دینے جا رہا ہے۔