جے آئی ٹی کی رپورٹ میں سنگین غلطیاں منظر عام پر،نوازشریف کی ’’واپسی‘‘ کی راہ ہموار، تفصیلات کے مطابق روزنامہ جنگ نے دعویٰ ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کی واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے جن دستاویزات کی بنا پر نوازشریف کو نا اہل قرار دیا گیا وہ بظاہر جعلی معلوم ہوتی ہیں کیونکہ ایف زیڈ ای کیپٹل کے چیئرمین کی حیثیت سے ملازمت
سے متعلق معلومات متنازع ہیں اور ساتھ ہی غلط پاسپورٹ نمبر بھی درج ہے،کوئی یکساں لوگو استعمال نہیں کیا گیا جبکہ مختلف دستاویز میں تاریخ کا فارمیٹ اور اسٹامپ تک مختلف ہیں۔ میاں نواز شریف کے کیپیٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین کے کردار کے حوالے سے کوئی تنازع ہی نہیں لیکن اس سے کسی کو دستاویزات میں ہیراپھیری کرنے کا لائسنس نہیں مل جاتا۔ جبل علی فری زون ایڈمنسٹریشن کی جانب سے حقائق کو غلط انداز سے پیش کئے جانے کا معاملہ بھی اس کے ریکارڈ پر سوال اٹھارہا ہے۔اگر قطری خط کی وجہ سے شریف خاندان کے منی ٹریل کے متعلق کئی سوالات کا جواب نہیں مل سکا تو جبل علی فری زون ایڈمنسٹریٹر کے دستخط شدہ مبینہ خط نے بھی اس کی ساکھ کے حوالے سے کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کو جس خط کی معلومات کی بنا پر نا اہل قرار دیا گیا وہ خط سرکاری چینل سے نہیں آیا۔ یہ بات ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی کہ یہ خط کس کی درخواست پر تحریر کیا گیا تھا۔ جے آئی ٹی کو یہ خط سپریم کورٹ میں حتمی رپورٹ پیش کیے جانے سے پانچ دن قبل موصول ہوا