لندن(اردو آفیشل 27جولائی 2017)پاکستان میں نوجوان نسل مغربی طرزِ زندگی کی بہت دلدادہ ہے. جسے دیکھو پینٹ شرٹ میں ملبوس ، ہر ایک چیز میں اہل مغرب کی نقالی کرتا نظر آتا ہے لیکن اب مغرب ہی کے سائنسدانوں نے مغربی لائف سٹائل کا ایک ایسا خطرناک پہلو بے نقاب کر دیا ہے کہ جان کر پاکستانی مرد اس سے تائب ہو جائیں گے.
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ہیبریو یونیورسٹی، ہداسہ براﺅن سکول آف پبلک ہیلتھ اور کمیونٹی میڈیسن اینڈ اکان سکول آف میڈیسن کے سائنسدانوںنے اپنی مشترکہ تحقیق میں بتایا ہے کہ 1973ءسے 2011ءتک،37سال کے عرصے میں مغربی ممالک کے مردوں میں سپرمز کی مقدار میں 60فیصد کمی واقع ہوچکی ہے جس کی وجہ مغربی لائف سٹائل، کیمیکلز اور ماحول ہے. مردوں میں سپرمز کی پیداوار میں اتنی تیزی سے کمی مستقبل میں انتہائی خطرناک صورتحال پیدا کر سکتی ہے اور ممکنہ طور پر نوع انسانی کی بقاءبھی خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے.اس کے برعکس ایشیاءاور افریقہ کے مردوں میں اس عرصے کے دوران سپرمز کی مقدار کم نہیں ہوئی کیونکہ ان خطوں کے ممالک کے مرد وں نے تاحال اس قدر مغربی لائف سٹائل نہیں اپنایا.“تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ہیگئی لیوین کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ امریکہ، یورپ اور آسٹریلیا کے مردوں میں گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں میں سپرمز کی مقدار ساٹھ فیصد کم ہوئی ہے. تحقیق کے نتائج نے مستقبل میں کسی بڑے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے. ہمیں اس ممکنہ سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنے لائف سٹائل، کیمیکلز کے استعمال اور ماحولیات پر مزید تحقیقات کرنی ہوں گی. اگر ہم نے اپنا طرز زندگی تبدیل نہ کیا اور ان کیمیکلز کے خاتمے اور بہتر ماحول کے لیے کوششیں نہ کی تو میں پریشان ہوں کہ ہمارا مستقبل انتہائی تاریک ہو گا.“