بھارتی پولیس کی عجب غنڈہ گردی، اپنی ہی فوج کے جوان کو سرعام سڑک پر اس کو مار مار کر ادھ موا کر دیا
اُردو آفیشل۔ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور پولیس،سیکیورٹی اداروں سمیت ہندو انتہا پسندوں کے اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات تو عام ہیں لیکن اب ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش کے ڈسٹرکٹ مورینا میں بھارتی پولیس کی غنڈہ گردی دیکھنے کو ملی جہاں 7سے آٹھ اہلکاروں نے مل کر ایک بھارتی فوجی اہلکار کو مار مار کر ادھ موا کر دیا اور بعض ازاں اسے پولیس سٹیشن میں لے جا کر بند کر دیا ۔
بھارتی نجی ٹی وی چینل’’انڈو نیوز ‘‘ کے مطابق مدھیہ پردیش کے ڈسٹرکٹ مورینا میں پولیس کی غنڈہ گردی دیکھنے کو ملی جہاں سات سے آٹھ اہلکاروں نے مل کر انڈین فوج کے ایک ’’بہادر جوان‘‘ کو اتنا مارا کہ وہ ہوش ہی کھو بیٹھا ،پولیس اہلکار فوجی جوان پر بھوکے شیروں کی طرح ٹوٹ پڑے اور سڑک پر لٹا کر ڈنڈوں ،مکوں اور ٹھڈوں سے مار مار کر ادھ موا کر دیا ،بھارتی فوجی جوان کی غلطی صرف اتنی تھی کہ وہ سڑک پر اپنی گاڑی کو ٹکر مارنے والی سکول بس کے ڈرائیور سے معاوضہ طلب کر رہا تھا ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ فوجی جوان اپنے بوڑھے باپ کو گاڑی میں ڈاکٹر سے دوائی لینے کے بعد واپس اپنے گھر جا رہا تھا کہ راستے میں ایک سکول بس نے اس کی گاڑی کو ٹکر مار دی ،جس پر اس نے گاڑی کے ڈرائیور کو روک کر اپنے نقصان کا معاوضہ طلب کرنا شروع کر دیا ،اسی اثنا میں سات آٹھ پولیس اہلکار مل اکٹھے ہو کر آ گئے اور آؤ دیکھا نہ تاؤ ،فوجی وردی میں ملبوس جوان کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنا یا اور سڑک پر لٹا کر لاٹھیاں برساتے رہے ،بعد ازاں فوجی جوان اور اس کے باپ کو پولیس سٹیشن لے جا کر بند کر دیا ،لیکن فوجی اہلکاروں کے پہنچے پر معافی تلافی پر معاملہ ختم کر دیا گیا ۔واضح رہے کہ بھارت میں کمزور اور نہتے لوگوں پر انتہا پسند ہندو اور پولیس کے ساتھ دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکار بلا وجہ مار پیٹ کرتے اور تشدد کا نشانہ بناتے رہتے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ پولیس نے کسی فوجی اہلکار پر تشدد کیا ہو ،جبکہ مورینا پولیس کے سربراہ اور دیگر افسران اپنے اہلکاروں کی اس غنڈہ گردی پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔