اب آپ کو اپنے جسم کا پانی چیک کرنے کے لیے کسی پیمانے یا آلے کی ضرورت نہیں ۔موسم گرما میں تپتی دھوپ اور بجلی کی بندش سے جسم میں موجود پانی کی وافر مقدار نکل جاتی ہے جس سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے جب کہ مصروفیات کی وجہ سے عمومی طور پر لوگ اس معاملے کو نظر انداز کردیتے ہیں . لیکن اب آپ چند سیکنڈز میں یہ جان سکتے ہیں کہ کہیں آپ کو ڈی ہائیڈریشن تو نہیں؟
ماہرین نے ڈی ہائیڈریشن جاننے کے لیے ایک انتہائی آسان طریقہ بتایا ہے جس کے تحت آپ کہیں بھی ہوں اس عمل کو بآسانی انجام دے کر جسم میں پانی کی کمی معلوم کرسکتے ہیں .اس طریقہ کار کے مطابق آپ ہاتھ کی جلد کو چٹکی کے انداز میں پکڑ کر اسے چند سیکنڈز تک کھینچ کر رکھیں اور کم ازکم تین سیکنڈ کے بعد اسے چھوڑ دیں، اگر چھوڑنے کے فوری بعد جلد اپنی اصلی حالت میں آجائے
اور اس کا رنگ تبدیل نہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ جسم میں پانی کی کوئی کمی نہیں تاہم اگر فوری کے بجائے جلد اصلی حالت میں واپس آنے کے لیے تھوڑا وقت لے اور اس کا رنگ تبدیل ہوجائے تو یہ ڈی ہائیڈریشن کی نشانی ہے. بچوں کے جسم میں پانی کی کمی جانچنے کے لیے یہی طریقہ کار اپنایا جائے گا تاہم اس کی جگہ ہاتھ نہیں بلکہ پیٹ ہوگا، بچوں کے پیٹ پر چٹکی والے انداز سے مذکورہ طریقہ کار کو انجام دے کر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں.
ڈاکٹرڈینس گروس نے ’پنچ ٹیسٹ‘ کو ڈی ہائیڈریشن کی پیمائش کا بہترین اور آسان طریقہ قرار دیتے ہوئے تجویز دی کہ ڈی ہائیڈریشن کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں پانی کا استعمال زیادہ کرنے کے ساتھ ساتھ جلد پر نمی پیدا کرنے والی کوئی چیز لگا دیں.اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں۔