کبھی کبھی ایک چھوٹی سی بات انسان کو کہاںسے کہاں پہنچا دیتی ہے اس لیے کہتے ہیں انسان کو کبھی بھی مایوس نہیں ہونا چاہئے روزگار کی تلاش میں سعودی عرب جانے والے 24 سالہ پاکستانی نوجوان ‘وقاص کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اس نے جو بات اپنے دوست سے کہی تھی وہ اسے بڑھئی (کارپینٹر) کے کام سے نکال کر کپڑوں کی ماڈلنگ کے میدان میں لے آئے گی۔
عربی خبر رساں ادارے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے وقاص نے بتایا کہ ‘میں 4 سال قبل روزگار کے لیے سعودی عرب آیا تھا اور اس وقت کبھی سوچا میں بھی نہیں تھا کہ چلتے پھرتے ایک دوست سے کہی ہوئی بات خواب کی تعبیر کا دروازہ کھول دے گی اور وہ اشتہارات میں ماڈل کے طور پر نمودار ہوں گے
۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے ایک روز اپنے دوست (فيصل) کو فوٹو سیشن کی تصاویر ایڈٹ کرتے دیکھا تو اسے بتایا کہ میری بچپن سے یہ خواہش ہے کہ میں اس شعبے میں کام کروں مگر اپنے وطن میں مجھے اس کا موقع نہیں مل سکا۔انہوں نے بتایا کہ ‘میری بات سن کر دوست نے تجویز دی کی کہ وہ میری ایک تصویر بنائے گا تا کہ اس شعبے میں کام کرنے والے ایک شخص کو بھیج سکے۔وقاص نے بتایا کہ ‘میرے دوست نے میری تصویر اتاری اور اسے متعلقہ شخص کو بھیج دی تھی۔بعد ازاں، ان کا کہنا تھا کہ وہ تصویر ٹوئٹر پر شیئر کر دی گئی
اور اسے صارفین اور ایڈور ٹائزنگ سے متعلقہ لوگوں میں بڑی پذیرائی حاصل ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح میرے اس شعبے کے اداروں کے ساتھ معاہدے طے پا گئے اور میرا بچپن کا خواب پورا ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی ایسا نہیں سوچا تھا کہ ان کی تصویر سوشل میڈیا پر اتنا زیادہ پھیلے گی اور وہ جلد ہی اس شعبے سے وابسطہ ہوجائیں گے جس کے وہ صرف خواب دیکھا کرتے تھے۔اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں۔