سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 6 گھنٹے سے زیادہ پیشاب روک کر رکھنا مسانے کے لے برا ثابت ہو سکتا ہے اور اس سے مسانے میں تکلیف بھی ہو سکتی ہے اکثر لوگوں کو رات کے وقت بار بار پیشاب کی حاجت ہوتی ہے، بالخصوص 50 سال سے زائد عمر کے زیادہ تر افراد میں نکٹوریا نامی یہ بیماری پائی جاتی ہے جو شدید ذہنی دباؤ، چڑچڑے پن اور تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے
۔ تاہم اب سائنس دانوں نے اس بیماری سے بچنے کا ایک آسان طریقہ بتا دیا ہے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق جاپان کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو رات کے وقت بار بار اٹھ کر پیشاب کے لیے ٹوائلٹ جانا پڑتا ہے، انہیں چاہیے کہ اپنی خوراک میں نمک کا استعمال کم کر دیں۔ اس طرح انہیں اس شدید کوفت کا شکار کر دینے والی بیماری سے نجات مل جائے گی
۔جاپانی سائنس دانوں نے اپنی یہ تحقیقاتی رپورٹ لندن میں ہونے والی یورپین سوسائٹی آف یورالوجی کانفرنس میں پیش کی ہے۔ اس تحقیق میں انہوں نے 321 افراد پر 3 ماہ تک تجربات کیے اور نتائج مرتب کیے تھے۔رپورٹ کے مطابق شرکاء میں سے 223 افراد رات کو اوسطاً 2،3 بار ٹوائلٹ جاتے تھے اور ان کی خوراک میں فی کس اوسطاً 10.7گرام نمک شامل تھا۔سائنس دانوں نے ان کے نمک کا استعمال 25 فیصد کم کر دیا جس سے ان کے ٹوائلٹ جانے کی اوسط شرح کم ہو کر 1.4پر آ گئی۔ باقی 98 شرکا کی خوراک میں اوسطاً 9.9 گرام نمک شامل تھ
ا۔سائنس دانوں نے اس میں اضافہ کرکے ہر ایک کو روزانہ 11گرام نمک کھلانا شروع کر دیا۔ یہ لوگ پہلے رات کو اوسطاً 2،3بار ٹوائلٹ جاتے تھے۔ ان کے کھانے میں نمک بڑھانے سے ان کے ٹوائلٹ جانے کی شرح بھی بڑھ کر 2.7فیصد ہو گئی۔دوسری طرف برطانوی محکمہ صحت کے ماہرین نے بتایا ہے کہ بالغ افرادکے لیے روزانہ نمک کی مقدار6گرام بہترین ہے۔ اس سے کم یا زیادہ نہیں کھانا چاہیے۔س بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں۔