دنیا ابھی تک کوروانا کے لیے ویکسنین ڈھونڈنے میں لگی اور سائنس دان بھی اس پر ریسرچ کر رہے ہیں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے دنیا کے مختلف ممالک میں استعمال ہونے والی ہائیڈرو آکسی کلوروکوین اور ایچ آئی وی دواؤں کا استعمال فوری طور پر روکنے کی ہدایت کردی ہے .
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان دواؤں کا استعمال کورونا سے اموات میں کمی لانے میں ناکامی پر روکا گیا ہے . دنیا بھر کے 239 سائنسدانوں کے دعوے پر عالمی ادارہ صحت کا حیران کن رد عمل آگیا۔ملیریا کے علاج کےلیے استعمال ہونے والی ہائیڈروآکسی کلوروکوین اور ایچ آئی وی میں استعمال ہونے والی lopinavir/ritonavir دوائیں، کورونا کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں کو تجرباتی طور پر دی جارہی تھیں.
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ان دواؤں کے استعمال سے شرح اموات میں کمی نہیں آسکی ہے.دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق کورونا وائرس کے حوالے سے تحقیق و تجربات میں مصروف ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کو ختم کرنے اور انسانوں کی جانیں بچانے کی کوششوں میں دوسری بیماریوں سے 10 لاکھ سے زائد اضافی اموات ہوسکتی ہیں.بین الاقوامی ایڈز سوسائٹی کی جانب سے جاری تازہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دنیا بھر کی توجہ اور تمام تر وسائل ان دنوں کورونا وائرس کے خاتمے پر مرکوز ہیں جس سےایچ آئی وی، ٹی بی اور دیگر بیماریوں کے لئے کئی دہائیوں سے جاری کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں
.گزشتہ روز امریکی شہر آکلینڈ میں شروع ہونے والی 23 ویں بین الاقوامی ایڈز کانفرنس میں بین الاقوامی ایڈز سوسائٹی ان خدشات سے متعلق آگاہی دے گی.واضح رہے کہ کانفرنس میں ایچ آئی وی اور دیگر بیماریوں کے کنٹرول پروگرامز پر کورونا کے اثرات کو بھی اجاگر کیا جائے گا.اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں