17 سالہ نوجوان نے والد کے علاج کے لئے محفوظ 16 لاکھ روپے “پب جی” گیم پر خرچ کر دیئے


آج کل کے بچوں کا روہجان سماجی گیمزسے ہٹ کر موبایل آن لائن گیمز کی طرف ہوگیا ہے اور اس آنے والی پب جی گیم نے تو دنیا کے بچوں کے زہن پر ہاوس ہو گئی ہے ہمارے بچے نے ہمیں کہا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن میں آن لائن کورسز کر رہا ہے، لیکن بنک کی رسیدیں آنے کے بعد ہمیں اس بات کا اندازہ ہوا کہ ہمارے پیسے ایک موبائل گیم پر خرچ ہو رہے ہیں

، والدین 71سالہ نوجوان نے والد کے علاج کے لئے محفوظ 16 لاکھ روپے “پب جی” گیم پر خرچ کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ نوجوان نے والدین کو چکما دے کر ان کے بنک اکاؤنٹ کی تفصیلات لے لی جس کے بعد دیکھتے ہی دیکتے 16 لاکھ کی رقم ایک موبائل گیم پر خرچ کر دی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے والدین کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے نے ہمیں کہا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن میں آن لائن کورسز کر رہا ہے، لیکن بنک کی رسیدیں آنے کے بعد ہمیں اس بات کا اندازہ ہوا کہ ہمارے پیسے ایک موبائل گیم پر خرچ ہو رہے ہیں۔والدین نے بتایا کہ ہم نے آن لائن کورسز کا سن کر بیٹے کو پیسے دیئے، لیکن اس نے سارے پیسے ایک موبائل گیم پر خرچ کر دیئے

۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ والد نے غصے میں آ کر اپنے بیٹے کو ایک موٹرسائیکل مکینک کی دکان پر کام کرنے کے لئے رکھوا دیا ہے۔والد کا کہنا ہے کہ اب میں اسے گھر نہیں بیٹھا سکتا، اسے اس بات کا احساس کروانا بہت ضروری ہے کہ پیسے کس طرح محنت سے کمائے جاتے ہیں۔خیال رہے کہ مذکورہ گیم “پب جی” پر کچھ دن قبل پی ٹی اے نے پابندی لگا دی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر واویلہ مچایا جا رہا تھا، اسی سلسلہ میں اس پابندی کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کر لیا گیا تھا۔ اس درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج سماعت ہوئی ہے جس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پب جی گیم معطلی کے خلاف درخواست پی ٹی اے کو بھیجوا دی ہے اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔وکیل پی ٹی ا ے نے کہاکہ آٹھ جولائی بدھ کو پی ٹی اے درخواست گزار کو سن کا فیصلہ کرے گا۔ جسٹس عامر فاروق نے وکیل پی ٹی اے سے استفسار کیاکہ یہ کیا ہے

گیم ہے ویب سائٹ؟ وکیل پی ٹی اے نے کہاکہ یہ لنک ہے جس کو پی ٹی اے نے عارضی معطل کیا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اس میں کیا ایسا ہی جس کی وجہ سے آپ نے معطل کیا؟ وکیل پی ٹی اے نے کہاکہ لاہور پولیس نے پب جی گیم کے خلاف ایک لیٹر لکھا جس میں خودکشیوں کا ذکر کیا گیا۔وکیل پی ٹی اے نے کہاکہ والدین کی جانب سے بھی ہمیں گیم بلاک کرنے کی درخواست دی گئی۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ پی ٹی اے نے جو کچھ کرنا ہے قانون کے مطابق ہی کرنا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے ہدایت کی کہ پابندی لگانی ہے تو لکھیں فلاں قانون کی خلاف ورزی میں لگائی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے معاملہ پی ٹی اے کو بھیجوا تے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ ہائی کورٹ نے کہاکہ پی ٹی اے درخواست منظور یا مسترد کرتے ہوئے متعلقہ قانون کا ذکرکرے۔اس بارے میں اپنی رائے کااظہار کمنٹس سیکشن میں ضرور کریں ۔