بہت ہی تشویش ناک خبر، صحتیاب ہونے والے مریضوں کو بھی دوبارہ کرونا وائرس ہونے لگا، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا ہے کہ ایسے 3 کیسز سامنے آئے ہیں جنہیں دوبارہ کرونا ہوا ہے، ان کی حالت پہلے سے بھی زیادہ تشویش ناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس صورتحال بہتر ہونے کی بجائے مزید خراب ہوتی جا رہی ہے۔انکشاف ہوا ہے کہ ایسے کچھ مریض سامنے آئے ہیں، جو کرونا وائرس کو پہلے شکست دے چکے تھے، تاہم اب دوبارہ ان میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس بات کا انکشاف یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسس کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی جانب سے کیا گیا ہے۔
ان کا بتانا ہے کہ تین کیسز ایسے آئے ہیں جن کو دوبارہ وائرس ہوا اور وہ پہلے سے زیادہ خطرناک تھا۔پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ بغیرعلامات والے مریضوں سے انفیکشن نہیں پھیلتا لیکن جن لوگوں میں کوئی علامات نہیں ہیں ان میں اینٹی باڈیز جلدی ختم ہوجاتی ہیں۔ کچھ روز قبل انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے شخص میں ایسی اینٹی باڈیز پیدا ہو جاتی ہیں جو وائرس کو ختم کر دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ اگر یہ وائرس مزید طاقتور شکل اختیار کر جائے، تو ہو سکتا ہے کہ صحتیاب ہونے والے مریض دوبارہ وائرس کا شکار ہو جائیں۔ ڈاکٹر جاوید اکرم کا مزید بتانا تھا کہ انسان کے جسم میں موجود اینٹی باڈیز اسے کرونا وائرس سے محفوظ رکھتی ہیں۔ تاہم 6 ماہ بعد انسان کے جسم میں موجود ان اینٹی باڈیز میں کمی آ سکتی، جس سے اس کا مدافعتی نظام کمزور پڑ سکتا ہے۔ اب دوبارہ کرونا کا شکار ہونے والے افراد کے کیسز کے سامنے آنے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے لوگوں سے اپیل کی ہے وہ پہلے سے زیادہ احتیاط کریں۔