فواد چوہدری ایک ایسا نام ہیں جو ہمیشہ خبروں کی زینت رہتے ہیں ۔ اور اپنی شرارتوں کی وجہ سے مشہور ہیں ۔ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے انٹرویو نے اپنی ہی حکومت اور پارٹی میں ہلچل مچا دی ہے۔ گزشتہ روز منظرعام پر آنے والے انٹرویو میں فواد چوہدری نے انکشاف کیا تھا کہ اسدعمر، جہانگیر ترین اور شاہ محمودقریشی کی لڑائیوں سے الیکٹڈ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔فواد چوہدری کے انٹرویو کے حوالے سے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی گرما گرم بحث ہوئی۔اسی حوالے سے سینیئر تجزیہ نگار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ فواد چوہدری نے بات کو صحیح کہی مگر اندر کے معاملات اندر طے کیے جاتے ہیں، پورے محلے کو نہیں بتائے جاتے۔
اختلافات ہیں مگر کونسی پارٹی میں نہیں ہوتے۔اس طرح کے اختلافات پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں بھی رہے ہیں، ان کے لیڈر اپنے طریقے سے ان کو ہینڈل کرتے تھے۔ہارون الرشید نے مزہد کہا کہ عمران خان اپنے لوگوں کی لڑائیوں سے زیادہ تر لطف اٹھاتے ہیں۔انہوں نے کبھی لوگوں کو سمجھانے کی کوشش ہی نہیں کی۔فواد چوہدری کا ایک اور مسئلہ ہے وہ پنجاب کے وزیر اعلی بننا چاہتے تھے اس کے لیے انھوں نے ابتدائی طور پر کوشش بھی کی۔اسی حوالے سے سینئر صحافی ارشاد احمد عارف کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اپنے وزراء اور نہ ہی اپنی پارٹی پر کوئی گرفت نظر آتی ہے۔
یا پھر یہ پالیسی ہے کہ ہر وزیر اپنی مرضی، نظریے اور ایجنڈے کے تحت گفتگو کرتا رہتا ہے جس کی وجہ سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں۔اس وجہ سے سب سے زیادہ نقصان وزراء اور حکومت کو یہ پہنچ رہا ہے کہ بیوروکریسی بالکل سرکش ہو گئی ہے۔عمران خان کا فرض بنتا ہے سنجیدگی سے معاملے کا نوٹس لیں اور وزراء سے کہیں پارٹی پالیسی کے بغیر اپنی مرضی کے بیانات دینے سے گریز کریں۔دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی اگر یہ سچ ہے تو کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار ضرور کریں ۔