عمران خان کی حکومت شروع سے ہی مشکلات کا شکار ہے ۔ اس کی وجہ عمران خان کی نیت کو نہیں قرار دیا جا سکتا ۔ البتہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ان کی ٹیم انتہائی ناقص ہے اور ان کی پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان اس حد تک چلا گیا ہے ۔ غریب خودکشی کر رہا ہے ۔ آئے روز دیکھنے کو ملتا ہے کہ فلاں نے خود کشی کر لی ۔ فلاں نے بچوں کو زہر دے دیا آئے دن یہ خبریں اس بات کا واضع ثبوت ہے حکومت چلنے میں مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے ۔ غریب کہاں جائے جس کی تنخواہ محض پندرہ ہزار ہے وہ گھر کا گزارہ کیسے کرے گا ۔ لیکن یہ اعمال کی سزا ہے ۔
معروف صحافی صدیق جان کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت خطرے میں ہے،عمران خان کی حکومت کسی بھی وقت جا سکتی ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر عمران خان کی حکومت کو واقعی کوئی خطرہ ہوتا تو پھر وہ ورلڈ اکنامک فارم میں شرکت کے لیے کیوں جاتے؟ اگر ایسا ہوتا پھر عمران خان کو اپنی حکومت بچانے کی فکر ہوتی ناکہ وہ بیرون ملک چلے جاتے۔
صدیق جان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کے حوالے سے میں نے مختلف رپورٹرز سے معلومات لی۔عدیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چاپے حکومت کرنا آتی ہے یا نہیں لیکن انہیں اپوزیشن بہت اچھی کرنی آتی ہے۔اور اگرہم کہہ بھی دیتے ہیں کہ یہ حکومت 4 ووٹوں پر کھڑی ہے اور شہباز شریف وزیراعظم بن جاتے ہیں تو کیا عمران خان اس سیٹ اپ کو چلنے دیں گے ؟ کیا یہ سارے مسائل حل ہو جائیں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ممکن نہیں کہ مسلم لیگ ق اور ن حکومت میں آئیں اور عمران خان انہیں چلنے دیں۔دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی اگر یہ سچ ہے تو کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار بھی ضرور کریں اور اپنے دوستوں کیساتھ شئیر کریں ۔