معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پی آئی سی پر حملہ کرنے والے وکلاء میں وزیر اعظم کا بھانجا حسان نیازی بھی شامل تھا وزیر اعظم نے اس حوالے سے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے انکا کہنا تھا یہ مٹھی بھر وکیلوں نے قانون کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں اور قانون کو اپنے پائوں تلے روند ڈالا ۔
یہ عمل معاشرے کے لئے حوصلہ افزاء نہیں ہیں۔ دل کے ہسپتال میں جس طرح دل کے مریضوں کی دل آزاری کی گئی کور کمیٹی نے اس کی شدید مذمت کی، حملہ کرنے والے وکلا میں وزیراعظم کا بھانجا بھی شامل ہے اور وزیراعظم نے خود اس حوالے سے مذمت کی ہے، وزیر اعظم کا رشتہ دار ہو یا کوئی بھی، ایکشن لیا جائے گا، بارکونسلز سے کہتے ہیں یرغمالیوں کی نشاندہی کرکے حکومت کے حوالے کریں۔
لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ یہاں صرف مذمت سے کام نہیں چلے گا ۔ اس معاملے کے خلاف سخت ایکشن ضرور ہونا چاہیے ۔ کیونکہ اگر معاشرہ اس راہ پر چل نکلا تو کوئی جگہ بھی محفوظ نہیں رہے گی ۔ اور مریضوں کو حالت جنگ میں بھی معافی ہو تی ہے ۔ لیکن یہاں ہسپتال تک محفوظ نہیں ہیں ۔ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے اپنے خیالات کا اظہار ضرور کریں ۔