پلاسٹک کا استعمال ہماری زندگیوں میں اتنا عام ہو چکا ہے ۔ پانی کی بوتلیں ہو یا پلاسٹک کے برتن ہوں ہر چیز میں پلاسٹک کا استعمال تیزی سے ہو رہا ہے ۔ سائنسدانوں نے پلاسٹک کی مصنوعات کا ایک ایسا نقصان بھی بتا دیا ہے ۔آپ استعمال کرنے سے پہلے ہزار بار سوچیں گے ۔ میل آن لائن کے مطابق واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ’پلاسٹک کی مصنوعات میں پائے جانے والے ’پی بی ایز‘ انتہائی زہریلے ہیں جو انسانی جنس ہی کو بتدریج تبدیل کرتے جا رہے ہیں۔ ان زہریلے کیمیکلز کی وجہ سے مردوخواتین میں بانجھ پن تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ یہ کیمیکلز انسانوں میں کینسر سمیت دیگر کئی جان لیوا بیماریاں بھی پیدا کر سکتے ہیں۔
“تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر پیٹریشا ہنٹ کا کہنا تھا کہ ”ہم انسانوں کے لیے ان کیمیکلز کی جتنی مقدار محفوظ ہوتی ہے، ہماری تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ موجودہ دور میں ہم لوگ اس سے 44گنا زیادہ ان زہریلے کیمیکلز کی زد میں ہیں، جس کی وجہ سے دنیا میں بانجھ پن، کینسر اور دیگر امراض کی شرح بڑھتی جا رہی ہے۔ لوگوں میں ان کیمیکلز کی منتقلی کا سب سے بڑا سبب پانی کی بوتلیں اور دیگر پلاسٹک کی اشیاءہیں جو کھانے پینے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ “ واضح رہے کہ امریکہ میں بچوں کی بوتلوں اور بچوں کے لیے بنائی جانے والی دیگر مصنوعات میں پی بی اے استعمال کرنے پر پہلے ہی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
پلاسٹک کی اشیاء کو رونا تو آپ کو ہر جگہ پر سننے کو ملے گا ۔ لیکن ایک اہم بات یہ ہے اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ۔ پلاسٹک کے شاپنگ بیگز ابھی تک ہماری مارکیٹوں سے ختم نہیں ہو سکے ۔ انسانی صحت بلکہ ماحولیاتی آلودگی کا بھی ایک بہت بڑا سبب ہیں ۔