ایران کی آڑ میں اپنی مرضی کی جگہ پر حملہ کرے گا


امریکہ مشرق وسطیٰ میں کسی وقت بھی جنگ برپا کر سکتا ہے اور یہ کبھی بھی موقع گنوانا پسند نہیں کرتا اور نہ اسے کبھی اپنی شکست پسند ہے اور جیت کا واضح مطلب ہے کہ کسی اور کی ہار اور اس کی وجہ سے نہ صرف مشرق وسطیٰ میں جنگ بڑھ گئی بلکہ اس کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت انتہائی زیادہ متاثر ہوگی یہ بیان گزشتہ دنوں ہو پر دنیا کے ایک پارلیمانی رکن نے دیا ہے جو کہ حال ہی میں ریٹائیرڈ ہوئے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکہ کی درمیان بڑھتی کشادگی کا واضح مطلب عرب ممالک کو دباو میں رکھنا اور اس کے ساتھ ان کو ایران کے خلاف استعمال کرنا ہے ۔

لیکن اس بار امریکہ کو کوئی خاص کامیابی حاصل نہی ہوئی باوجود اس کے کہ امریکہ نے سعودی عرب کو بھڑکانے کے لئے کئی مقامات پر حملے بھی کرائیں ۔ لیکن خطے میں موجود دیگر قوتوں نے ان دونوں ممالک میں صلح کی کوشش کی اور اس میں کامیاب بھی رہے ،۔ اب امریکہ کی کوشش ہوگی کہ ایران کو نشانہ بنایا جائے یا پھر مختلف ممالک میں موجود ایرانی اثاثوں کو نشانہ بنا کر کاروائی کا جواز فراہم کیا جائے ۔ اس کے لئے عرب ممالک کو استعمال کیا جائے گا اور اگر ایران اور عرب ممالک میں جنگ ہوتی ہے تو اس کا واضح مطلب خطے کی تباہی اور عالمی معیشت کا خراب ہونا ہے ۔