زرداری کی گرفتاری کس وجہ سے رکی


جعلی اکاؤنٹ کیس میں گزشتہ دنوں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور پاکستان کے سابقہ صدر آصف علی زرداری صرف رات گئے نیب میں پیشی سے ایک بار پھر معذرت کرلی ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری گزشتہ پیشی پر بھی مصروفیت کے باعث نہیں آسکے تھے تھے ذرائع ذرائع کا کہنا تھا کہ اس بار مکمل طور پر تیار کی جاچکی تھی کہ آصف علی زرداری کو گرفتار کیا جائے لیکن ان کو پھر سے مل سکی اور 10 جون تک ان کو ضمانت مل چکی ہےاسلام آباد سنو نیب عدالت میں گزشتہ دنوں جعلی اکاؤنٹ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس کے بارے میں اس سے بات ہوئی اس دوران آصف علی زرداری کے وکیل کی طرف سے سے کہا گیا

کہ ان کو مزید مہلت دی جائے اور گرفتاری کو روکا جائے کیونکہ آصف علی زرداری اس وقت مختلف چیزوں اور کاموں میں مصروف ہیں عدالت کی طرف سے کہا گیا کہ اس بار ان کو آخری دفعہ ریلیف دے رہے ہیں اور اس کے بعد ان کو گرفتار کر لیا جائے گا مختلف تجزیہ نگاروں اور پاکستان کی سیاسی حالات سے واقف افراد کا کہنا تھا کہ اس بار آصف علی زرداری کو گرفتار کر لیا جائے گا لیکن فیصلہ کیوں مقرر کیا گیا اور اس کے پیچھے کیا وجوہات ہے اس کے بارے میں ابھی تک کوئی خبر سامنے نہیں آئی