امریکا کیخلاف معرکے میں روس بھی شامل


گزشتہ دنوں طالبان اور روسی حکام کے درمیان ایک مذاکراتی دور ہوا جو کہ روس میں منعقد ہوا اس میں طالبان نے شرکت کی اور روایتی لباس پہن کر کر گئے تھے اور اس کے ساتھ انھوں نے واضح طور پر یہ مطالبہ کیا کہ امریکہ کی سربراہی میں جتنی بھی غیر ملکی افواج موجود ہے وہ افغانستان سے نکل جائے اور اس متعلق کی تائید نہ صرف دیگر ممالک نے کی تھی بلکہ روسی حکام نے بھی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یہی مطالبہ دوہرایا کہ افغانستان سے جتنے بھی غیر ملکی افواج ہی نکل جائے تاکہ افغان عوام خود فیصلہ کریں کہ ان کو کس طرح کی حکومت درکار ہے

اجلاس کے آغاز ہی پر افغانستان کی طالبان کی جماعت کی طرف سے آئے ہوئے وفد کا بھرپور استقبال کیا گیا یا اور اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ان کو خوش آمدید کہا اور اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کے امن کی ایک صورت ہے کہ وہاں سے غیر ملکی افواج کو نکالا جائے افغانستان کے مسئلے کا حل صرف اور صرف سیاسی اور مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے ہے بندوق اور فوجی حل کبھی بھی کامیاب نہیں رہا ہاں بلا دن قریب ب برادران نے یہ بیان روس کے دارالحکومت ماسکو میں روسی حکام اور افغان حکومت کے نمائندوں اور سیاستدانوں کے درمیان کیا