خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان ان میں پاکستان کی افواج اور پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہم تین افراد ہلاک متعدد زخمی جبکہ پاکستان کی افواج کے ترجمان کے مطابق علاقے سے مزید پانچ لاشیں بھی ملی ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ ان ہلاک شدگان کا تعلق اتوار کو پیش آنے والے واقعے سے ہے یا نہیں۔لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان ہلاک شدہ لوگوں کا تعلق گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کے ساتھ ہے
یا پھر کسی اور نے اس کو گولی مار کر قتل کیا ہے یاد رہے جس مقام سے یہ لاش ملی ہے وہ چیک پوسٹ سے ڈیٹ کے میٹر کے فاصلے پر ہے دونوں طرفین سے متضاد خبریں سننے کو مل رہی ہے پاکستان ان افواج کے تعلقات عامہ کے سربراہ شاہ نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیک پوسٹ پر محسن داوڑ اور علی محسن حسن کی زیر نگرانی ایک جلوس نے باقاعدہ اشتعال انگیز نعرے لگانے کے بعد وہاں پر موجود سپاہیوں پر حملہ کیا جوابی کارروائی سے پانچ سو سے زائد افراد مارے گئے اور اتنی ہی تعداد میں زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ کہ اتنی ہی تعداد میں پاکستان افواج کے دو جوان زخمی بھی ہوئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ دراصل یہ واقعہ اس لئے پیش آیا کہ کہ چیک پوسٹ پر موجود سید نے مشتبہ سہولت کار کو گرفتار کیا جس کے بعد ان لوگوں نے اس سہولت کار کو چھڑانے کے لیے چیک پوسٹ پر ہلہ بول دیا