گزشتہ دنوں پاکستان کے مشہور کالم نگار اور سینئر اینکر پرسن جاوید چودھری نے ایک کالم لکھا جس میں انہوں نے پاکستان چیئرمین انٹرویو نشر کیا جس میں انتہائی تلخ باتیں کی گئی اور ساتھ میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کی طرف سے ان پر بہت زیادہ دباؤ ہے کہ وہ تمام کیس ختم کر دی جائے جو کابینہ میں موجود افراد کے خلاف ہےنیب کی طرف سے اس انٹرویو کی تردید کی گئی اور کہا گیا کہ اس طرح کا کوئی انٹرویو نہیں دیا گیا ہے بلکہ کالم نویس نے اپنی جانب سے مختلف چیزوں کا تجزیہ کیا ہے ہے جس کا چیئرمین نیب کے ساتھ کوئی تعلق نہیں اس کے بعد پاکستان کے انتہائی جانے پہچانے چہرے اور پاکستان کرکٹ کے سابق چیئرمین مین نجم سیٹھی نے تہلکہ خیز بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری گڑیا کے مطابق چیئرمین نیب اس وقت حکومت کی جانب سے انتہائی سخت دباؤ کا شکار ہے ہے اور پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ ان کی میٹنگ ہوئی جس میں انہوں نے نے بہت زیادہ ذلت کا سامنا کرنا پڑا بڑا پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے ان پر دباؤ تھا کہ جلد از جلد تمام کیسز کو کھولا جائے
اور ان تمام افراد کو جیل میں ڈالا جائے جس کے بعد چیئرمین نے ان سے کہا کہ کہ ہم قانون کے مطابق کارروائیاں کر رہے ہیں اور ان افراد کو بہت جلد جلد بند کان کے شکنجے میں آپ آپ بند ہوتے ہوئے دیکھیں گے گے اس دوران چیئرمین نیب نے نے پرویز خٹک ک علیم خان خان اعظم سواتی شادی اور اس طرح دیگر افراد جو کہ پاکستان تحریک انصاف کی کابینہ میں موجود ہے ان کے خلاف بھی کیس کھولنے کی بات کی کی کی جس کے بعد مجھے جس طرح سے ایک ویڈیو کو نشر کرکے ان کی عزت افزائی کی جارہی ہے وہ سب کے سامنے ہیں ہیں حد تک یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جس نیوز چینل نے خبر کو بری کیا ہے ہے اس کا مالک بھی پاکستان تحریک انصاف کا ایک ایک کارکن ہیں اور میڈیا ایڈوائزر بھی ہے ہے اور اس کو نائب چیئرمین بھی لگا دیا جا چکا ہے اس کے بعد صورتحال بالکل واضح ہوجاتی ہے اس لئے دوسرے پارٹی پر الزام لگانا نا سمجھ سے بالاتر ہے اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو یہ ویڈیو ملاحظہ کیجئے کہ جس میں کس طرح سے دوسری پارٹی پر الزام تراشی کی گئی ہے