پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات کا کوئی امکان ہے شاہ محمود قریشی تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اس وقت میں موجود ہے انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان اس وقت ایک مذاکراتی دور چل رہا ہے اور بہت ممکن ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم اور امریکہ کے صدر کے درمیان دوحہ میں ملاقات ہو لیکن انہوں نے میڈیا سے واضح طور پر کہا ہے کہ مذاکرات کا کامیاب ہونا ضروری نہیں تاہم اگر مذاکرات کامیاب ہوجائے تو ملاقات بہتر ماحول میں ہوسکتی ہے پاکستان کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے دونوں رہنما کوششیں کررہے ہیں اور دونوں امن کے خواہاں ہیں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کے طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت دیکھنے کو مل رہی ہے اور اس کے بہت ہی اچھے اور مثبت نتائج دیکھنے کو ملیں گے ان کا کہنا تھا
کہ پاکستان افغانستان کے اندر امن کا سب سے بڑا داعی اور خواہاں ہے اور اس سلسلے میں اپنا ہر قسم کا ممکنہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے انہوں نے بتایا کہ طالبان اور امریکہ کی ٹیم کے درمیان مذاکرات میں مثبت اور تعمیری پیشرفت دیکھنے کو ملی ہے اور امید ہے کہ یہ جاری رہے گی انہوں نے کہا کہ طالبان کی طرف سے یہ شرط ابھی بھی برقرار ہے کہ افغانستان سے امریکہ کی افواج نکل جائے اس کے بعد ہی طالبان اپنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ ہوں گے اور یہ بھی خبر سننے کو مل رہی ہے کہ طالبان کی عشرت کو امریکہ نے قبول کرلیا ہے گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو پہنچے اور انہوں نے اس دور کے درمیان کویت کے شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح اور نئے وزیر اعظم سے ملاقات کی اس میں انہوں نے پاکستان اور کویت کے درمیان کے معاملے پر بات چیت کی اور پاکستانیوں کے متعلق پابندیوں کے بارے میں بھی ان کو آگاہ کیا