حکومت نے تمام ادویات ساز کمپنیوں کو وارننگ دے دی


حکومت صحت اور ہسپتال کے شعبے میں میں بہت زیادہ کام کر رہی ہے اور ان کی مؤثر حکمت عملی بہت جلد جلد عوام کو ثمرات پہنچائے گی تمام شراکت داروں سے ملکر ادویات پالیسی کے بارے میں قوانین بنائے جا رہے ہیں ہیں پالیسی تمام افراد کو جو اس پروجیکٹ میں شریک ہوں گے ان کو مشورہ فراہم کرے گی اور قیمتوں میں عراق اور ریگولیشن کے اہداف کا تعین بی حکومت کی طرف سے نہیں کیا جائے گا گا ہماری کوشش ہوگی کہ قوانین اور معیار کے تمام مسائل کو بہت جلد حل کیا جائے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت کی پریس کانفرنس ڈاکٹر ظفر مرزا جو کہ پاکستان کے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ہے انہوں نے کہا کہ ہم تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کر ادبیات کے بارے میں ایک قومی پالیسی تشکیل دے رہے ہیں اس کا مقصد تمام شراکت داروں کو مفید مشورے فراہم کرنا میار ریگولیشن کے اہداف کا تعین کرنا اور قیمتوں کو مقرر کرنا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو بہت ہی سستے نرخوں پر بہت ہی معیاری ادویات فراہم کی جائے گی یاد رہے اس حکومت کے آتے ہی ادویات میں میں اور اس کی قیمتوں میں میں سو سے لے کر ڈیڑھ سو فیصد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے

جس کی وجہ سے عام افراد کو اپنی بیماریوں کے علاج کے لیے بہت زیادہ دشواری کا سامنا ہے اور اس پر حکومت نے اور غریب آدمی کے ساتھ مذاق کرتے ہوئے مزید عید یہ حکم نامہ جاری کردیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات جو گزشتہ حکومت میں بالکل فری تھی اب وہ پوری نہیں ہوگی بلکہ اس کے لئے باقاعدہ ٹیکس ادا کرنا پڑے گا اور جتنے ٹیسٹ ہوا کرتے تھے اس کی بھی فیس دینی پڑے گی گی غریب افراد کے لئے قیمتوں کا تعین کیا جائے گا، ادویات کے معیار اور قوانین سمیت تمام مسائل کو حل کیا جائے گا، تمام ادویہ ساز کمپنیاں 20 مئی 2019ء تک ادویات کی قیمتیں 75 فیصد تک لے آئیں، ایسا نہ کیا گیا تو ڈرگ کورٹ سے رابطہ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا معاون برائے وزیر صحت د ظفر مرزا نے کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بیس میں 2019 تک ادویات کی قیمت اپنی گزشتہ کئی مہینوں پر لے آئے اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر کون سے ہم رابطہ کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔