یو اے ای اور سعودیہ عرب تک احتجاج نہ پہنچے


سوڈان کے صدر عمر البشیر کو تیس سال بعد ان کی حکومت سے ہٹا کر ان کے عہدے سے ہٹا کر حراست میں لے لیا گیا عود بن عوف سوڈان کے وزیر دفاع ہیں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے عمرالبشیر کی حکومت کو ہٹا کر اقتدار سنبھال لیا ہے اور دو سال کے اندر اندر انتقال اقتدار کے عمل کو مکمل کیا جائے گا ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں تین مہینے تک ایمرجنسی نافذ رہے گی نادرا سے پہلے بھی سوڈان کے صدر عمر البشیر کے خلاف کئی مہینوں سے ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے تھے اور اس کی وجہ ملک کے اندر مہنگائی کا وہ طوفان تھا جس نے عام آدمی کی کمر توڑ دی لیکن اس کے پیچھے جو دوسری وجوہات ہیں وہ عرب ممالک کے اندر ایک ہی خاندان کی طویل ترین حکمرانی اور عوام کے بنیادی حقوق سے محروم ہیں جبکہ واشنگٹن پوسٹ نے اس پر خبر نشر کی ہے جس کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو بھی اس سے خطرہ ہوسکتا ہے

اور اس کو دبانے کے لئے انہوں نے تین ارب ڈالر کا عطیہ دیا ہے جبکہ احتجاج کرنے والے گروہوں کے نمائندے نے فوجی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہیں واضح طور پر اسلامی نظام کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کے اندر اس وقت جو کچھ چل رہا ہے اس کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسلامی نظام کو نافذ کرے اور اسی کو این بنائیں کیونکہ ان کے پاس اس وقت طاقت بھی ہے اور وقت بھی ہےجبکہ دوسری طرف افریقہ میں واقع اسلامی ممالک میں خانہ جنگی بھی شروع ہو سکتی ہے اور خاص کا سوڈان سے سب سے زیادہ متاثر ہوگا اس وقت عالمی طاقتوں کی نظریں سوڈان کے تیل کے ذخائر پر ہیں اور اپنے مفادات کی خاطر بیچ میں کچھ پڑے ہیں اور مذاکرات کا عمل جاری ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے