پاکستان کے اندر اس وقت مہنگائی کا طوفان مچا ہوا ہے اور لوگ روزمرہ کی ضروریات پورا کرنے سے عاجز ہوتی جارہی ہیں لیکن دوسری طرف پاکستان کی حکومت نے مزید بوجھ لادنے کا فیصلہ کردیا ہے اور بہت جلد غریب افراد کے جیبوں پر بھی ڈاکہ ڈال دیا جائے گا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی شخص چاہے وہ ریڑھی لگاتا ہوں حجامت کرتا ہوں یا پھر کچھ بھی کرتا ہوں اس کو ٹیکس دینا پڑے گا آنے والے بجٹ میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کے اندر ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے تاکہ پاکستان کی حکومت کو زیادہ سے زیادہ آمدن ہو حکومت نے مختلف کاروبار کرنے والے افراد کو ٹیکس دینے پر مجبور کر ڈالا ہے
تفصیلات کے مطابق دوکاندار سالانہ ایک ہزار روپے ٹیکس ادا کرنے کے پابند ہوں گے دودھ فروشوں پر 15 فیصد سالانہ ٹیکس حائط کیا جائیگا موٹر مکینک اور سینیٹری ورکرز چار ہزار روپیہ سالانہ ٹیکس کی مد میں جمع کریں گے اس کے ساتھ ڈرائی فروٹ اور پنساری سالانہ پندرہ سو روپیہ ادا کریں گے جبکہ بیکری کلاتھ ہاؤس ٹینٹ سروس کا کام کرنے والے سالانہ پانچ ہزار روپیہ ٹیکس کی مد میں حکومت کو جمع کریں گے جبکہ پیٹرول پمپ اور فلورملز پر 10 ہزار روپیہ سلانہ پروفیشنل ٹیکس عائد کیا جائے گا