صوبہ سندھ کے محکمہ تعلیم نے اسکولوں میں یونیفارم اور کتابوں اور اسٹیشنری کی خرید و فروخت کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور ساتھ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ جو بھی اس قانون کے خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور اس کا لائسنس معطل کر کے اسکول بند کر دیا جائے گا محکمہ تعلیم کی طرف سے یہ پیغام جاری کیا گیا ہے کہ نیچے سکول جو کہ اپنی مرضی سے سکول کا فیس سٹرکچر طے کرتے ہیں
اس کے ساتھ ساتھ عوام کو لوٹنے کے لیے انہوں نے ایک نیا طریقہ اختیار کیا ہے کہ وہ یونیفارم اور اسٹیشنری بھی اپنی ہی سکول سے خریدنے پر زور دیتے ہیں اور ان کی قیمت تین سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عوام کی بھلائی کے لئے کیا گیا ہے تاکہ نجی سکول والدین کو لو لوٹنے سے باز آجائے محکمہ تعلیم نے اسکولوں کی فیس سٹرکچر کے بارے میں بھی واضح طور پر کہا ہے کہ اس کے بارے میں نظر ثانی کی جائے گی اور حکومت سے معاہدہ کرنے کے بعد فیس سٹرکچر نافذ کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سٹیشنری اور یونیفارم بیچنے والے کسی بھی کل کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی