کوئٹہ دھشتگردی میں اسرائیل بھی شامل ؟


پاکستان ایک دفعہ پھر دہشت گردوں کے نشانے پر ہے اور اس دفعہ بڑے خطرناک وار کئے گئے ہیں اور کوشش کی جارہی ہیں کہ پاکستان کے اندر فرقہ واریت کو دوبارہ سے بڑھایا جائے فرقہ واریت کی آگ جب ایک دفعہ بھڑک اٹھے تو پھر اس کو بچانا بہت مشکل ہوتا ہے پاکستان میں نوے کی دہائی میں جب فرقہ واریت اپنے عروج پر تھی تو اس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں سنی اور شیعہ کے جوانوں کا قتل ہوا لیکن سنجیدہ علماء کے طبقے نے دونوں جانب نکو تشدد کی کارروائی سے روکنے کے لیے بھرپور کوشش کی اور حکومت سے بھی یہ مطالبہ کیا کہ ان لوگوں کے ساتھ سختی کے ساتھ نمٹا جائے چاہے

وہ کسی بھی جماعت کے ساتھ تعلق رکھتے ہوں خاص کر مولانا فضل الرحمن کی جماعت اس معاملے میں بہت زیادہ ایکٹیو رہی اور انھوں نے شیعہ سنی فسادات ختم کرنے کے لیے شیعہ تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی اپنی جماعت کا حصہ بنایا بلوچستان میں گزشتہ دنوں جس طرح کروائی کی گئی اور ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنایا اور اس کے بعد مسافروں کو نشانہ بناکر کراچی میں ایک امام بارگاہ پر حملہ کیا گیا یہ تمام باتیں اور محرکات ملک کے اندر فرقہ واریت اور خانہ جنگی کو بھڑکانے کی کوشش ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں