اسلام آباد(اردو آفیشل )ایک خواجہ سرانے اپنی افسوسناک داستان سناتے ہوئے کہاکہ جب ہم مسجدمیں جاتے ہیں تولوگ ہمیں اوپرسے نیچے تک عجیب نظروں سے دیکھتے ہیں جس کی وجہ سے ہم پریشان ہوجاتے ہیں اورکہتے ہیں کہ ہم میںکیاکمی ہے کیاہم انسان نہیں ہیں جب ہم مسجدمیں نمازپڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تولوگ ہم ساتھ صف میں کھڑے ہونے سے ہچکچاتے ہیں اورفاصلے پرکھڑے ہوتے ہیں اس کے علاوہ ہم جب کسی کے گھرمیں پڑھنے جاتے ہیں
توعورتیں ہمیںپسندکرتی ہیں توان کے خاندان والے پسندنہیں کرتے خاندان والے پسندکریں توعورتیں پسندنہیں کرتیں ۔ہم میں کچھ مورتیں ایسی بھی ہیں جنہوں نے داڑھیاں رکھی ہوئی ہیں اورمولویوں والے کپڑے پہن کرمسجدمیں جاتے ہیں لیکن ان کوبھی مسجدمیں نمازپڑھنے نہیں دی جاتی مولوی ہمیں برابھلاکہتے ہیں اورمسجدمیں گھسنے نہیں دیتے اب ہمارے قریب یہ مسجدبنائی گئی ہیں تومیں بہت خوش ہوں کہ لوگ یہاں آکرنمازپڑھیں گے تومیں بھی مسجدمیں جاکرنمازپڑھوں گی ۔مجھے قرآن پاک تونہیں آتالیکن مجھے نمازاورتمام کلمے زبانی یادہیں ۔