کیرالہ میں ایک لڑکے نے کھانا کھانے کے بعد جب بل مانگا تو اس کو ایسا بل دیا گیا کہ پڑھ کر اس کی آنکھوں سے آںسو نکل آئے تفصیلات کے مطابق کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے انسانیت کی مثال قائم کر ڈالی ۔ وہ ایک ہوٹل میں بیٹھ کر کھانا کھا رہا تھا اس دوران اس کی نظر باہر پڑی جہاں دو بچے حسرت بھری نگاہوں سے اسے دیکھ رہے تھے اس نے بچوں کو اندر بلایا اور ان سے پوچھا کہ کیا وہ کھانا کھائیں گے جس کے بعد بچوں نے کہا کہ جو کھانا کھا رہے ہیں ہم نے وہ کھانا ہی
اس نوجوان نے ہوٹل کی انتظامیہ کو آرڈر دیا اور بچوں کو کھانا کھلایا جب تک بچے کھانا کھاتے رہے ہیں وہ ان کو دیکھتا رہا جب بچے کھانا کھا کر ہاتھ دھو کر چلے گئے تب اس نے اپنا کھانا کھایا اور اس کے بعد اس نے بل مانگا لیکن جب بھی اس کے پاس آیا تو اس پر کیسے جملہ لکھا ہوا تھا جس کو پڑھ کر اس کے آنسو نکل آئے یہ جملہ لکھا ہوا تھا کہ ہمارے پاس ابھی تک کوئی بھی ایسی مشین ایجاد نہیں ہوئی کی جو انسانیت کابل دے سکے آپ نے انسانیت کی عظیم مثال قائم کی اس لئے ہم آپ سے کھانے کا حساب کتاب نہیں کریں گے