چیئرپرسن اوگرا عظمی عادل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں 70 سے 80 فیصد اضافہ ممکن ہے اور ہم نے اس کے عندیہ بھی دے دیا ہے اور حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ جلد از جلد ان قیمتوں کو نافذ کریں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت قیمت خرید اور قیمت فروخت میں بہت زیادہ فرق آچکا ہے اور یہ ادارہ مسلسل خسارے کا شکار ہونے جارہا ہے خسارے سے بچنے کے لیے قیمت میں اضافہ انتہائی ضروری ہے ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ اور بہت سارے فیکٹر ہے کہ جو قیمت کے اضافے کا سبب بن رہے ہیں لیکن سب سے بڑا فیکٹر اس وقت ڈالر کا اوپر جانا ہے عظمی عادل کا کہنا تھا کہ 723 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت میں اضافہ مانگا گیا ہے جو کہ ستر سے اسی فیصد ہوسکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اور بولنگ کے ذمہ دار سوئی نادرن کا ادارہ ہرگز نہیں ہے
بلکہ پریشر اور یونس کی وجہ سے بہت زیادہ بنائے تھے اور حکومت کا کام ہے کہ وہ ان افراد کو گرفتار کرے کہ جن کی وجہ سے زیادہ بھلائی اور حکومت کی طرف سے کمیٹی بنائی گئی ہے لیکن ابھی تک اس میں کسی قسم کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی فیصلہ کیا اور نہ ہی ابھی تک کسی کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے اور کا یہ بھی کہنا تھا کہ باتیں کی جا رہی ہے کہ پاکستان کا یہ ادارہ دیوالیہ ہونے لگا ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک افواہ ہے حکومت کبھی بھی ایسے اداروں کو دیوالیاں نہیں ہونے دیتی اور نہ ہی ان کو سیل کرنے کی خبر درست ہے