رمضان المبارک کی آمد آمد ہے جہاں دیگر مسائل مسائل پیدا ہوتے ہیں وہاں پر سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا ہوتا ہے جب لوڈشیڈنگ سے زیادہ ہو جاتی ہے اور اداروں کو شدید تکلیف سے گزرنا پڑتا ہے اور خاص کر گرمی کے موسم میں یہ تکلیف بڑھ جاتی ہے موجودہ حکومت نے رمضان میں بجلی کی مسلسل فراہمی اور کم سے کم لوڈشیٹنگ کے لیے منصوبہ تیار کر لیا ہے اور بجلی کی مسلسل ترسیل کیلئے بی کا پلان بھی بنا لیا ہے اس حوالے سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بجلی کی ترسیل والے اداروں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ اس سیزن میں لوڈشیڈنگ بالکل نہیں ہونی چاہیے ورنہ سخت کاروائی کی جائے گی اس منصوبے میں گھر میں قائم دو پاور پلانٹس کو جن کو ون اور جن کو تری کو بیک بل میں رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے وقت ان سے جو پیداوار ہو رہی ہے
بجلی گئی اس کو استعمال کیا جائے اس وقت منگلا ڈیم اور تربیلا ڈیم کے اندر پانی کی سطح بالکل مناسب ہے اور آہستہ آہستہ آہستہ بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار مسلسل جاری رہے گی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ حکومت دیا بھی عندیہ دیا ہے کہ بڑے شہروں میں زیادہ سے زیادہ چار گھنٹے اور چھوٹے شہروں میں چھ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوگی یاد رہے یہ پہلا کوئی منصوبہ ہے کہ جس کی پہلی سی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تیاری کی ہے اور ایک منصوبہ بنایا ہے واضح رہے کے موجودہ حکومت کے دور میں پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام پریشانی میں مبتلا ہو گئی تھی اور اس سلسلے میں عوام نے مہنگائی بم گرانے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا تاہم رمضان المبارک میں لوگوں کی بد دعا سے بچنے کے لیے حکومت پہلے سے پلان بنا لیا ہے اور کوشش کی جائے گی کہ مسلسل بجلی کی فراہمی جاری رکھی جا سکے تاکہ روزہ دار عبادت کر سکے اور روزے کو بہترین طریقے سے پوری کر سکیں