نہار منہ پانی پینا کیسا ہے اس کے بارے میں جتنی بحث ہوتی رہی ہے اور جتنی بھی آجکل ہوتی ہے اس کی بنیاد یا اس کے پس منظر میں دراصل یہ بات ہے کہ اس کے بارے میں ہماری شریعت کیا کہتی ہے دراصل احادیث مبارکہ میں دونوں طرح کی روایتیں ملتی ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے خالی پیٹ پانی پینے ثابت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کچھ روایات ایسی ہیں اور خاص کر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی طرف منسوب روایت ہے کہ جس میں پانی پینے سے منع کیا گیا ہے اور اس کو بیماریوں کی جڑ قرار دیا ہے جیسے المعجم الاوسط میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے
کہ خالی پیٹ پانی پینا قوت کو کم کرتا ہے ایسے ہی دیگر روایات بھی ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے خالی پیٹ پانی پینے بھی ثابت ہے میں آتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کے وقت اٹھ کر نبیذ پیا کرتے تھے یہ مشروب دراصل پانی اور کشمش پر مشتمل ہوتا رات بھر کشمش پانی میں پڑا رہتا اور صبح نہار منہ اب تناول فرماتے سے واضح ہوجاتا ہے کہ اگر اس میں کوئی خرابی ہوتی تو آپ کبھی نہ پیتے اس کے علاوہ اور کون سی احادیث ہیں جو نہار منہ پانی پینے کے موافق اور نہار منہ پانی پینے کے مخالفت میں پیش کی جاتی ہے اور سائنس اس کے بارے میں کیا کہتی ہے پانی پینے سے ہماری صحت پر کیا اثر ہوتا ہے اس کی تمام تفصیلات جاننے کے لئےویڈیو ملاحظہ کریں