دنیا بھر میں اسلام مخالف قوتوں کا مقابلہ کرنے کی منصوبہ بندی


گزشتہ دنوں حیدرآباد میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے یونیورسٹی کی بنیاد رکھتے ہوئے قوم سے خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا خواب جو کہ قائد اعظم نے دیکھا تھا وہ پورا ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا اس لئے کہ ہم اپنے اصل مشن سے پیچھے ہٹ گئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ خواب دیکھا تھا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کو ایکس رہنے کی اجازت ہوگی تمام کو ایک ہی جیسا ڈیل کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تعلیم ہی اصل ہتھیار ہے کہ جو ہم جاہلیت کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے بھی سڑکیں بنتی رہتی تھی لیکن کسی نے یہ نہیں سوچا کہ ہم عوام کے اوپر خرچ کریں عوام کو تعلیم دے ان کو شعور دے ان کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد کے اندر بھی ایک یونیورسٹی بنائیں گے کہ جس کے اندر صرف اور صرف سائنس اور صوفی ازم پڑھایا جائے گا

جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ یعنی کی سیرت پر تحقیق ہو گی اور اس کے علاوہ دنیا بھر میں کہیں گستاخی ہو گئی تو ہمارے اسکالر اس قابل ہوں گے کہ وہ جواب دے سکے ان کا کہنا تھا کہ پہلے پاکستان کے اندر یہ صرف اور صرف سڑکیں بنتی تھی لیکن کسی نے یہ نہیں سوچا کہ عوام کے لیے کچھ کیا جائے عوام سے مراد ہمارے یہاں پر نوجوان طبقہ جو 16 کروڑ کی تعداد میں ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندر اس بات پر زیادہ زور دیا جاتا ہے کہ میٹرو بنائی جائے پل بنائے جائیں روڈ بنایا جائے لیکن کوئی نہیں سوچتا کہ جو ان طبقوں کا کیا کیا جائے کہ جو اس وقت پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی بنی ہوئی ہے اگر ہم ان نوجوانوں کو شعور دے اور ان کو تعلیم یافتہ بنائے تو ہمیں کوئی بھی ترقی کرنے سے نہیں روک سکتا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر جب کوئی تعلیمی ادارہ بنایا جاتا ہے تو اس کی مخالفت کی جاتی ہے ہمیں ان چیزوں کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے ان کا کہنا تھا

کہ پاکستان کے اندر جب میں نے نمل یونیورسٹی کی بنیاد رکھی تو وہاں کے لوگوں کے بارے میں یہ مشہور تھا کہ یہاں زیادہ تر نہیں پائے جاتے ہیں اور مجھ سے کہا کرتے تھے کہ یہاں تمہاری یونیورسٹی کیسی چلے گی لیکن آج ہماری یونیورسٹی کے 90فیصد طلبا جیسے ہی گریجویٹ ہو جاتے ہیں تو ان کو نوکری مل جاتی ہے وہ روزگار پر لگ جاتے ہیں اور ان کو آکسفورڈ یونیورسٹی سے ڈگری ملتی ہے ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ پاکستان کو ایک تعلیم یافتہ ملک کے طور پر دیکھتا ہوں اور میری خواہش ہے کہ یہاں کا نوجوان پڑھ لکھ کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف کی سوچ ایک جیسی ہے ہمارے پہلے اختلافات ہیں لیکن وہ انتہا پسندی کے حوالے سے تھے اب نہیں ہیں کیونکہ خلاف کی وجہ ہی ختم ہو گئی ہے اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ ایم کیو ایم اور پاکستان تحریک انصاف آئندہ الیکشن اکٹھا لڑے گی ان کا کہنا تھا کہ کہ مغرب کے اندر دورہ میں آ رہی جب مسلمانوں کے نبی کی شان میں گستاخی کی جاتی ہے تو اس کو فریڈم آف سپیچ کہتے ہیں لیکن جب ہولوکاسٹ کے بارے میں بات ہو تو اس وقت کہا جاتا ہے کہ یہ ایک طرح سے ایک خاص نسل کو نشانہ بنانا ہے اور اس پر سخت پابندی ہے ان کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ ہم پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر لائیں گے