دنیا کی سب طاقت ور ترین تصویر


2001 میں جب امریکہ کے دو بڑے عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا تو امریکہ نے اس وقت ایک نیا بیانیہ جاری کی اور کہا کہ مسلمان مذہب سے تعلق رکھنے والا جو بھی کروائی کرے گا وہ دہشت گردی کہلائیں گی اور اس کے بعد انھوں نے افغانستان پر چڑھائی کر دی اور اپنی 50 ممالک کی مدد سے نہ صرف افغانستان پر قبضہ کیا بلکہ وہاں کے وسائل کو بھی لوٹنا شروع کر دیا لیکن اللہ کی قدرت کے جو مجاہدین رہتے تھے اور اللہ کی راہ میں لڑ رہے تھے انہوں نے نہ صرف اس جنگ کو جاری رکھا بلکہ 19 سال تک امریکہ کو زخم دیتے رہے کہ امریکہ نے بالآخر شکست تسلیم کر لی اور مذاکرات کی طرف آگیا اب امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات چل رہے ہیں اور بعد صرف اس وجہ سے رکی ہوئی ہے

کہ طالبان چاہتے ہیں کہ امریکا اپنی تمام افواج سمیت بالکل تمام اڈے خالی کرکے تمام کیمپ خالی کر کے افغانستان سے چلے جائیں جبکہ اس کے برعکس امریکہ کی خواہش ہے کہ اس کو ایک یا دو اڈے ضرور دیا جائے تاکہ وہ وہاں پر قیام کر سکے اور اس علاقے پر اپنی نظر رکھ سکیں اب ان مذاکرات کا نتیجہ کیا نکلتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن اتنا ضرور معلوم ہو چکا کہ طالبان نے ثابت کردیا کہ وہ اللہ کے شیر ہے اور کسی کو بھی زمین پر پٹک سکتے ہیں مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ فرمائیں