فیس بک کو ایک دفعہ پھر ہیکر کا سامنا فیس بک کے انتظامیہ کے مطابق ان پر دوبارہ سے ہیکر نے حملہ کیا ہے اور اس وجہ سے 60 کروڑ سے زیادہ صارفین کا پاسورڈ آپ خفیہ نہیں رہا فیس بک پر یہ اتنے بہت سے پاس ورڈ صرف سادہ ٹیکسٹ کی صورت میں محفوظ ہیں اور کم ازکم دنیا بھر میں پھیلے فیس بک کے ہزاروں ملازمین سے یہ کسی صورت پوشیدہ نہیں اور انہیں بہت آسانی سے سرچ بھی کرایا جاسکتا ہے۔
یہ پاس ورڈ فیس بک لائٹ، انسٹاگرام اور فیس بک صارفین سے تعلق رکھتے ہیں۔ حال ہی میں انٹرنیٹ سیکیورٹی سے وابستہ ماہر برائن کریبس نے کہا ہے کہ فیس بک پلیٹ فارم پر ایسے پاس ورڈز کی تعداد 20 سے 60 کروڑ ہوسکتی ہے جو سادہ ٹیکسٹ کی صورت میں عیاں ہیں اور وہاں کے ملازمین انہیں باقاعدہ سرچ بھی کرسکتےہیں۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ بعض پاسپورٹس ایسے ہیں کہ جو 2012 سے بھی پرانے ہیں اور انہیں تبدیل نہیں کیا گیا یہ بالکل سادہ ٹیکسٹ کی شکل میں موجود ہے
اور فیس بک کے ملازمین اس کو بہت ہی آسانی کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں اور سرچ کر سکتے ہیں گزشتہ دو برس سے فیس بک پر خفیہ معلومات کی حفاظت سے متعلق اسکینڈل اور خبروں کے بعد یہ ایک اور ہولناک معاملہ ہے جس کا اعتراف فیس بک نے خود کیا ہے۔ برائن کریبس کے مطابق فیس بک نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا کیونکہ کئی اکاؤنٹ پانچ سے سات سال پرانے بھی ہیں۔ واضح رہے کہ خود گوگل، ٹویٹر اور فیس بک پر پاس ورڈ اسٹیرک اور دیگر انداز سے چھپاکر خفیہ رکھے جاتے ہیں یہاں تک کہ خود ملازمین بھی اس سے ناواقف ہوتے ہیں۔ لیکن فیس بک کے ڈیٹا بیس میں سادہ ٹیکسٹ کی صورت میں پاس ورڈ تک ادارے کے ملازمین آسانی سے رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔