سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے بیٹے کی تدفین کیلئے نیوزی لینڈ پہنچنے والی ماں بیٹے کو دفنانے سے پہلے انتقال کر گئی


نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جس طرح کا ایک ہولناک واقعہ پیش آیا اور جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی انتہائی خوفزدہ ہوگئیں اور ان کے ایک قریبی اس دنیا سے چلے گئے اور دہشت گردی کا نشانہ بن گئے لیکن یہ معاملہ ابھی تک ٹھہرا نہیں ہے اور مسلمان مسلسل اس واقعے کے بعد غموں کا شکار ہوتے جارہے ہیں حال ہی میں ایک خاتون اپنے بیٹے کی تدفین سے پہلے ہی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی نیوزی لینڈ میں موجود اردن کے سفارتخانے نےفلسطینی نژاد اردنی شہری کی والدہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کامل درویش کی والدہ کی میت کو اردن منتقل کرنے کے حوالے سے انتظامات کیے جارہے ہیں

۔ ڈیری فارمنگ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے کامل درویش اپنے بھائی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے چھ ماہ قبل ہی نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچمنتقل ہوئے تھے اور اس وقت ان کی بیوہ اور تین بیٹے اردن میں موجود ہیں جن کے ویزہ کے لیے کامل درویش نے نیوزیلینڈ حکومت کو درخواست دے رکھی تھی۔ ان کی والدہ جن کی عمر 64 سال تھی اپنے بچے کی موت کا غم برداشت نہ کرسکیں اور دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے جان بحق ہو گئی