23مارچ کی تقریب کے موقع پر پاکستان فضائیہ کے ساتھ ساتھ ترکی چائنہ اور آذربائیجان اور سعودی عرب کے فضائیہ کے دستوں نے بھی حصہ لیا اس کے ساتھ ساتھ ترکی کی فضائیہ نے جس طرح کارکردگی دکھائی اور جس طرح فضا کے اندر جہازوں کے کرتب دکھائے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں اور اس کو بہت زیادہ سراہا گیا اس کے بعد پاکستان فضائیہ کے ایک پائلٹ نے ترکی کے فضائیہ کے ساتھ ایک تصویر کھینچی اور برادرانہ تعلقات پر مبنی ایک جملہ لکھا جس کے بعد بھارت کے اندر اس پر بہت زیادہ ہلچل ہوئی اور پورے دنیا کے اندر ایک طرف مسلمانوں کے درمیان اس سے یکجہتی کو سراہا گیا تو دوسری طرف بھارت اور اس کے ہم خیال لوگوں نے اس پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان ایک دہشت گرد ملک ہے اور ترکی کو کبھی بھی ایسے ممالک کے ساتھ نہیں بیٹھنا چاہیے کہ جو پوری دنیا کے اندر دہشتگردی پھیلا رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے ان کو یہ جواب دیا گیا کہ پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور ہمیشہ بھائی رہیں گے اور ہر موقع پر ایک دوسرے کو مکمل سپورٹ کریں گے
سوشل میڈیا پر موجود پاکستانی صارفین کے ساتھ ساتھ ترکی کے صارفین نے بھی اس تصویر کو بے حد سراہا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ترکی کے ساتھ کھڑا ہونے کی کوشش کی اور ہر معاملے میں ان کا ساتھ دیا اور ترکی نے بھی کبھی بھی پیچھے ہٹنے کی کوشش نہیں کی اور ہم دونوں بھائیوں کے تعلقات کو کبھی بھی کوئی ختم نہیں کر سکے گا یاد رہے اس وقت ترکی کا کردار ایک لیڈر کے طور پر ابھر رہا ہے اور امت مسلمہ کی جتنی بھی مسائل ہیں وہ عالمی پلیٹ فارم پر بڑی عمدگی کے ساتھ اور بڑی جرات کے ساتھ پیش کر رہا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی تو اس وقت بھی ترکی نے نہایت واضح طور پر پاکستان کے موقف کو سراہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ پاکستان نے کشمیر کے بارے میں جو موقف اختیار کیا ہے وہ بالکل درست ہے اور بھارت کو چاہیے کہ کشمیر کو چھوڑ د یاد رہے کہ جب پاکستان نے بھارت کا جنگی طیارہ مار گرایا تو اس کے بعد ایک خاص قسم کا بیج فضائیہ کے اندر تقسیم کیا گیا اور اس تصویر کے اندر وہ بیچ ترکی کے پائلٹ کی وردی پر بھی نظر آ رہا ہے اور اس سے زیادہ تکلیف بھارت کو ہو رہی ہے