آزادی کے وقت ملیشیا ایک بہت غریب ملک تھا لیکن ہم نے ملیشیا کی حالت کو سدھارنے کے لیے کوریا اور جاپان سے بہت کچھ سیکھا اگر آپ کرپشن ختم کرنا چاہتے ہیں تو یہ قانون لگائے کہ ملیشیا کی طرح کوئی بھی کھانے اور پھولوں کے علاوہ سرکاری ملازم تحفہ قبول نہیں کرے گا پانچ سو ڈالر سے زائد کا تحفہ جرمانہ سمجھا جائے اور ملک میں کرپشن کے خاتمے کے لئے سرکاری ملازمین کو ڈسپلن میں لایا جائے یہ مشورہ گزشتہ دنوں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے عمران خان کو دیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی مہاتیر محمد نے اپنی تقریر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں سرکاری ملازمین کھانوں اور پھولوں کے علاوہ کوئی دوسرا توفہ قبول نہیں کرتے اور نہ ان کو اجازت ہے 500 ڈالر سے زائد جوشخص تحفہ قبول کرتا ہے ہم اس کو رشوت سمجھتے ہیں
اور اس پر سزا دیتے ہیں پاکستان سے بدعنوانی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے مہاتیر محمد نےوزیراعظم عمران خان کو تجویز دی گئی کہ سرکاری ملازمین اور افسران میں ڈسپلن لانا بہت ضروری ہے۔ مہاتیر محمد کہتے ہیں کہ ہ آزادی کے وقت ملائیشیا ایک غریب اور تنگ دست ملک تھا لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کو آگے لیکر جانا ہے، ہم نے کوریا اور جاپانیوں سے سبق لیا اور کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے زراعت کے بجائے انڈسٹری پر توجہ دیں کیونکہ ایک ایکڑ زمین پر آگرا فصل اگاتے ہیں تو آپ کو اتنا کچھ نہیں ملتا اور اتنے بندے اس میں کام نہیں کر سکتے جتنا ایک ایکڑ پر لگائی ہوئی فیکٹری سے کام حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس میں پانچ سو سے زیادہ افراد کو روزگار بھی مل جاتا ہے