حملے کے پیچھے اسرائیلی صہونی نکلے


نیوزی لینڈ کے اندر جو کچھ ہوا اور جیسے مسلمانوں کی مسجد پر دہشت گردی کا حملہ کیا گیا جس میں درجنوں کے حساب سے مسلمان شہید ہوئے اور اتنی ہی تعداد میں زخمی بھی ہوئے جن میں پاکستان کے بھی کچھ افراد شامل تھے اس کے بعد دنیا بھر میں اس پر شدید تنقید کی گئی اور اس کو دہشتگردی کی کاروائی کرار دی گئی لیکن یورپی میڈیا میں بہت ہی کم چینل ایسے تھے کہ جنہوں نے اس کو دہشت گرد کہا ہوں بلکہ اکثریت نے اس کو شوٹر کہا اور دہشتگردی کے ساتھ اس کا تعلق جوڑنے سے گریز کیا اس کی ایک وجہ ہے کہ جب بھی دنیا کے اندر کہیں ایسا واقعہ پیش آیا اور اس میں اگر مسلمان ملوث ہو تو باقاعدہ پروپیگنڈہ کر کے اتنی زیادہ تعداد میں باتیں کی جاتی ہے کہ دماغ کے اندر انسان کے خود بخود یہ بیٹھ جاتا ہے کہ دہشت گردی اور مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں

اس لئے کوئی اگر اور شخص ایسا کوئی کام کرتا ہے تو وہ دہشت گردی کی الہی نہیں سکتا مغرب کا بیانیہ یہی ہے اور مغرب ہمیشہ یہی کہتا رہا ہے کہ جب مسلمان کاروائی کرے تو دہشتگردی اور اگر کوئی اور کرے عیسائی ہو یہودی ہو یا کوئی اس طرح کا دوسرا غیر مسلم تو وہ یا تو دماغی مریض ہوگا ابنارمل ہو گا یا پھر اس کو کوئی ذہنی مسئلہ ہوگا وہ دہشت گرد نہیں ہوگا لیکن حالیہ جو واقعہ ہوا ہے اور اس شخص نے جس طرح مسلمانوں کو شہید کیا اور یہ کس سے متاثر تھا اس کی تفصیل جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں