پاکستان تحریک انصاف کے پارٹی کے رکن عامر لیاقت نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے عافیہ صدیقی کے معاملے پر ایک شرط لگائی ہے انہوں نے کہا ہے کہ ہم آفیہ صدیقی کو رہا تو کر لیں گے لیکن اس میں ہمارے شرط یہ ہے کہ وہ اپنی بقیہ سزا پاکستان کے اندر پوری کرے گی
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے رکن عامر لیاقت حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کو رہا کردیں گے لیکن انھوں نے اس کے ساتھ یہ شرط لگائی ہے کہ وہ اپنی بقیہ سزا پاکستان میں پوری کرے گی یاد رہے اس وقت آفیہ صدیقی کے بارے میں بہت زیادہ باتیں کی جارہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ان کو بہت جلد رہا کیا جائے گا حکومت کی طرف سے اور ان کے نمائندے کی طرف سے یہ بات کی جا رہی ہے کہ عمران خان کی کوشش سے یہ سب کچھ ہوا ہے جبکہ انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اس کے پیچھے ساری جدوجہد طالبان کی ہے جنہوں نے ایک پاکستانی عالم دین کے درخواست پر دیگر قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ آفیہ صدیقی کا نام بھی رکھا
جس کے بعد امریکہ نے اس پر رضامندی بھی ظاہر کی ہے یاد ہے یہ کہا جا رہا تھا کہ 16 مارچ کو عافیہ صدیقی رہا ہو جائے گی لیکن ابھی تک ان کے بارے میں ایسی کوئی خبر نہیں آئی کہ جس میں یہ بتا دیا گیا ہوں کہ امریکا نے ان کو رہا کردیا ہے بلکہ یہ خبر آ رہی ہے اور پاکستان کے وزیر خارجہ کے سکریٹری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے میں بالکل بھی علم نہیں پاکستان کی کوئی ڈیل ہوئی ہے یا نہیں ہوئی جبکہ ان کی بہن فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں یہ امید دلائی گئی کہ ان کو رہا کردیا گیا ہے اور اس کے بعد ابھی تک ہمارے ساتھ کوئی بات نہیں ہوئی اور میڈیا کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ہمیں تکلیف ہے اور یہ ایک ٹوٹل ڈرامہ ہو رہا ہے یاد رہے کہ 16 تاریخ گزر چکی ہے اور آج 17 تاریخ لیکن ابھی تک ان کی رہائی کے بارے میں کسی قسم کی مثبت خبر نہیں آئی جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف اور صرف عوام کا رجحان بدلنے کے لئے اور عوام میں پذیرائی حاصل کرنے کے لئے یہ بلنڈر کیا گیا ہے