گزشتہ دنوں سفید فام نے دہشت گردی کرتے تھے مسجد کے اندر نماز پر حملہ کیا اور پچاس سے زائد نمازیوں کو شہید کیا جس کے بعد یہ سوالات اٹھنے لگے کہ جو لوگ پرامن ہیں اور اپنی عبادت گاہ میں موجود ہے تو کیا ان کے ساتھ بھی ایسی ہی کروائی کی جائے گی اس کے ساتھ ساتھ مختلف لوگوں نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور ایک شخص نے تو سب کے دل جیت گیا جب وہ اپنے اسلحہ سے لیس مسلمانوں کی مسجد کے پاس آیا اور اس نے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس میں اس نے لکھا تھا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں آج سے ہم آپ کی حفاظت کریں گے جس کے بعد اس کی تصاویر اور میڈیا پر اس کی ویڈیو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہوئی ہے اور اس کو بہت زیادہ پسند بھی کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کی طرف سے بھی اس کو سراہا جارہا ہے اور اس کے جذبے کو سلام کیا جا رہا ہے یاد رہے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اس واقع کے فورا بعد میڈیا سے بات کی اور اس کو نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سب سے سیاہ دن قرار دیا
اور کہا کہ جو شخص اس سفید فام سپر میسی کی بات کرتا ہے اور ایسے خیالات رکھتا ہے اس کے لئے ہمارے ملک میں کوئی جگہ نہیں بلکہ اس کے لئے دنیا میں کوئی جگہ نہیں اور ہم کبھی بھی اس پر کمپرومائز نہیں کریں گے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں 46 سے زائد زبان بولنے والے لوگ موجود ہیں طرح طرح کے کلچر والے لوگ ہمارے یہاں پر موجود ہے اور ابھی تک ہم بہت پرامن تھے لیکن جو کچھ ہوا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے اور میں مسلمانوں کے غم میں برابر کے شریک ہوں اگلے ہی دن انہوں نے مسلمان کمیونٹی سے خطاب کیا اور انہوں نے نم ناک لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ لوگوں کی مجرم ہوں کہ میرے ہوتے ہوئے آپ لوگوں کے ساتھ ہی کچھ ہوا اور اس کے لیے میں آپ سے معافی چاہتی ہوں اور ایک دن کے اندر ان کے جذبے کو سراہا جارہا ہے اور نیوزی لینڈ میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مختلف طرح کی تقریبات منعقد ہو رہی ہے