گزشتہ روز نیوزی لینڈ میں ایک خطرناک واقعہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا میں موجود مسلمانوں کے دل غم سے بھر گئے ایک مسجد کو اس وقت نشانہ بنایا گیا کہ جب اس میں جمعہ کی نماز کی تیاریاں ہورہی تھی ایک سفید فام آسٹریلین نژاد 29سالہ شخص نے مسلمانوں کو گولیوں سے بھون دیا جیسے وہ کوئی گیم کھیل رہا ہوں لیکن اس کے بعد مغربی میڈیا نے جس طرح کی رپورٹنگ کی اور جس طرف رنگ کی اور مسلمانوں کے دلوں پر اور ان کے زخموں پر مزید نمک چھڑکا آپ کسی سے پوشیدہ نہیں
پوری دنیا میں اگر کہیں پر کوئی مسلمان غلطی سے کوئی کام کر دے یا پھر ان کے اپنے ایجنٹ مسلمانوں کے نام پر کہیں دھماکہ کر دے تو اس کے بعد اسلام کا نام استعمال کیا جاتا ہے اور اس کو دہشت گرد کہا جاتا ہے لیکن یہی کام سفید فارم کرتا ہے تو اس شوٹر کہا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ اس کو نفسیاتی مریض ثابت کیا جائے یہی معاملہ نیوزی لینڈ کے کیس میں بھی دیکھنے میں آیا مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں