پاکستان نے بھارت کو پانی روکنے کا جواب دیدیا


پاکستان کا اگر پانی بند کردیا گیا تو پاکستان عالمی سطح پر اس معاملے کو اٹھائے گا اور اپنی پانی کا حق حاصل کرنے کے لئے کسی سطح پر بھی کارروائی کرسکتا ہے پاکستان واٹر کمیشن کا بیان تفصیل کے مطابق بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف جنگی جارحیت کے ساتھ ساتھ آبی جارحیت بھی جاری ہے پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں بھارت کے ایک گورنر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کا پانی بند کردیں گے اور پاکستان کو خشک سالی کا شکار بنا دیں گے اس کی فصلیں تباہ کر دیں گے جس کے بعد ان کے اپنے ہی ماہرین نے اس کو احمقانہ قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کبھی بھی پاکستان کا پانی مکمل طور پر بند نہیں کر سکتا کیونکہ اگر بھارت پاکستان کا پانی بند کرے گا تو پنجاب اور ممبئی کے شہر پوری طرح سے پانی میں ڈوب جائیں گے اس کے ساتھ ساتھ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پانی بند کرنے کے لیے بہت بڑے پیمانے پر ڈیموں کی ضرورت محسوس ہوگی

اور اس کو بنانے میں کم سے کم دس سے بارہ سال کا عرصہ درکار ہوگا اور اخراجات اس کے علاوہ ہیں جب کہ پاکستان کی طرف سے یہ جواب دیا گیا کہ اگر بھارت نے پاکستان کے پانیوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی پاکستان کے دریاؤں پر ڈیم بنانے کی کوشش کی اور پاکستان کا پانی روکنا چاہا تو پاکستان عالمی سطح پر اس معاملے کو اٹھائے گا اور معاہدے کے رو سے بہارت اس بات کا پابند ہے کہ پاکستان کے پانی کو نہیں روک سکتا اور نہ ہی اس پر ڈیم بنا سکتا ہے اگر بھارت نے ایسی کوئی حرکت کی تو اس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا اور ہم اس معاملے کو عالمی عدالت میں لے کر جائیں گے ذرائع کا کہنا تھا کہ سرکار نے راوی اور بیاس کو آپس میں لنک کرنے کے منصوبے اور دریائے راوی پر مختلف ڈیم کی تعمیر کی بھی منظوری دے دی۔ نئے ڈیموں کی تعمیر سے تینوں دریاؤں س ے پاکستان آنے والا اضافی پانی مکمل طور پر رک جائے گا، انڈیاڈیموں کی تعمیر سے168ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرے گا، حکام وزارت آبی وسائل کے مطابق ڈیموں کی تعمیر کی منظوری سے پہلے پاکستانی اداروں کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ منصوبہ اگلے پانچ سال میں مکمل ہوجائے گا اور اس کے لیے تمام اخراجات مرکزی حکومت کی طرف سے ادا کیے جائیں گے